اسلام آباد(نیوزڈیسک) دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان میں ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے، عالمی برادری کو معاملے کا نوٹس لینا چاہیے۔ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری بالی جمہوریت کانفرنس میں شرکت کے لئے انڈونیشیا کے دورے پر ہیں، پاکستان اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ نے ملاقات کی ہے، دونوں ممالک کے مختلف شعبوں میں تعاون جاری ہے، وزیر خارجہ نے بالی میں بوسنیائی ہم منصب ڈاکٹر بسیرا سے بھی ملاقات کی جبکہ وزیر خارجہ آج سنگاپور کے دورے پر روانہ ہوں گے۔بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل 11 اور 12 دسمبر کو پاکستان کا 2 روزہ دورہ کریں گے، اس دوران وہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات اور آزاد کشمیر کا دورہ بھی کریں گے۔علاوہ ازیں افغانستان میں پاکستانی ناظم الامور عبید نظامانی نے کابل میں پاکستانی سفارتخانہ حملے میں زخمی ہونے والے سپاہی کی عیادت کی ہے۔ عبیداللہ نظامانی کو پاکستان بلایا گیا ہے، امید ہے افغان عبوری حکومت سفارت خانے کو سکیورٹی فراہم کرے گی۔ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کی کوئی محفوظ پناہ گاہیں نہیں ہیں، پاکستان میں بھارت ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے، عالمی برادری اس معاملے کا نوٹس لے، پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث قوتوں کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ بلائنڈ کرکٹ ٹیم کو بھارتی ویزے جاری نہ کرنا مایوس کن ہے، پاکستان نے بھارتی فیصلے پر مایوسی اور ناراضی کا اظہار کیا ہے، پاکستان نے طویل عرصے تک دہشت گردی کا سامنا کیا۔دفتر خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا نام مذہبی آزادیوں کی فہرست میں شامل کرنے کے امریکی فیصلے پر مایوسی ہوئی جبکہ بھارت کو فہرست میں شامل نہ کر کے امتیازی سلوک کا مظاہرہ کیا گیا ہے، امریکی کمیشن کی سفارش کے باوجود بھارت کو فہرست میں شامل نہیں کیا گیا۔