کراچی (نیوز ڈیسک )وزارت توانائی نے ایک نئی سولرائزیشن پالیسی کے مسودے پر کام شروع کر دیا ہے جس کا مقصد ملک میں قابل تجدید توانائی کو اپنانے کو تقویت دینا ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی کسٹم نے 17 کروڑ روپے مالیت کا سونا اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی
مجوزہ اقدامات میں نیٹ میٹرنگ بجلی کے نرخوں میں 50% کی نمایاں کمی، بائی بیک پاور ریٹس میں ایڈجسٹمنٹ کے ساتھ ساتھ نیٹ میٹرنگ صارفین کے لیے کیپٹل ریٹرن ٹائم لائنز شامل ہیں۔ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ نئی پالیسی کے تحت بائی بیک پاور کی شرح موجودہ 22 روپے سے کم کر کے 11 روپے کر دی جائے گی،
اس اقدام کا مقصد ادائیگیوں کے بوجھ کو کم کرنا ہے۔ مزید برآں، تجویز نیٹ میٹرنگ صارفین کے لیے سرمایہ کی واپسی کی مدت کو موجودہ تین سے پانچ سال تک بڑھانے کی تجویز کرتی ہے۔یہ پالیسی ہر گرڈ کے لیے مختص نیٹ میٹرنگ کے فیصد کا خاکہ بھی پیش کرے گی، جس سے ملک بھر میں شمسی توانائی کے وسائل کی منصفانہ تقسیم اور موثر استعمال کو یقینی بنایا جائے گا۔
عمل درآمد کی راہ ہموار کرنے کے لیے، وفاقی کابینہ کی منظوری لی جائے گی، جو توانائی کے پائیدار طریقوں کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے عزم کی نشاندہی کرتی ہے۔نیٹ میٹرنگ صارفین کو سرمائے کی رقم تین کی بجائے پانچ سال میں واپس کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔توانائی کی وزارت کے مطابق، شمسی توانائی کے صارفین میں اضافہ قابل تجدید توانائی کے حل کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کی نشاندہی کرتا ہے،
صرف گزشتہ سال کے دوران شمسی توانائی کے استعمال کرنے والوں کی تعداد میں 60 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اس وقت ملک میں تقریباً 150,000 شمسی صارفین ہیں، جو مجموعی طور پر شمسی ذرائع سے 3,000 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں۔تاہم، چیلنجز برقرار ہیں، نیٹ میٹرنگ کے انتظامات کی وجہ سے آن گرڈ صارفین پر 110 ارب روپے کا سالانہ بوجھ ہے۔ مزید برآں، ماہانہ نیٹ میٹرنگ یونٹس 550 ملین تک بڑھ گئے ہیں،
ذرائع نے بتایا کہ اس سے قبل یہ خبریں آئی تھیں کہ سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے وزارت پاور کو گھریلو یا کمرشل سولر پینل انسٹال کرنے والوں پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی تھی۔ اس نے مبینہ طور پر سولر پینل لگانے والوں سے 2000 روپے فی کلو واٹ ٹیکس وصول کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق 12 کلو واٹ کے سولر پینل گرڈ سے 2000 روپے فی کلو واٹ وصول کیے جانے کا امکان ہے۔ وزارت توانائی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ یک وقتی ٹیکس گھریلو یا کمرشل سولر پینلز لگانے والوں پر عائد کیا جائے گا۔تاہم پاور ڈویژن نے اعلان کیا کہ ملک میں شمسی توانائی پر فی الحال کوئی مقررہ ٹیکس نہیں ہے۔
اطلاعات کے مطابق نہ تو سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) اور نہ ہی پاور ڈویژن نے شمسی توانائی پر ٹیکس عائد کرنے کے حوالے سے کوئی سمری حکومت کو ارسال کی تھی۔