لاہور(نیوزڈیسک)محکمہ سیاحت، آثار قدیمہ اور عجائب گھر، ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن آف پنجاب (TDCP) اور راوی اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (RUDA) کے تعاون سے، 4 اور 5 مئی کو لاہور میں افتتاحی جیپ ریلی کی میزبانی کرنے کے لیے تیار ہے۔
مزید پڑھیں: اسحاق ڈار او آئی سی کے 15ویں اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے
لاہور میوزیم کے آڈیٹوریم میں ایک خصوصی پریس بریفنگ بلائی گئی جس میں سیاحت کے سیکرٹری، منیجنگ ڈائریکٹر ٹی ڈی سی پی اور راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سی ای او سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔ اس تقریب نے ریلی کے دلچسپ اعلان اور فروغ کے لیے پلیٹ فارم کا کام کیا۔
ریلی کا ٹریک پینتیس کلومیٹر پر محیط ہے اور اس میں خواتین شرکاء سمیت ساٹھ کے قریب ڈرائیور شامل ہوں گے۔ اس ایونٹ میں لاہور میں ڈرٹ بائیک، اسٹریٹ بائیک اور ٹرک ریس کا آغاز ہوگا۔ افتتاحی تقریب 4 مئی کو CBD مین بلیوارڈ گلبرگ میں شیڈول ہے، اختتامی تقریب لاہور فورٹ میں ہونے والی ہے۔
لاہور راوی ریلی مختلف اسٹیک ہولڈرز بشمول محکمہ سیاحت، ٹی ڈی سی پی، آر یو ڈی اے، کمشنر لاہور، نیشنل ہائی وے، اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شیخوپورہ کے اشتراک سے ممکن ہوئی ہے۔پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے، ایم ڈی ٹی ڈی سی پی محترمہ حمیرا اکرام نے لاہور میں اس طرح کے سنسنی خیز ایونٹ لانے کے لیے جوش و خروش کا اظہار کیا
س کا مقصد نوجوانوں اور ریسنگ کے شوقین افراد کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔سی ای او RUDA عمران امین نے پاکستان میں موٹر اسپورٹس کی مقبولیت پر زور دیا اور اس بات پر زور دیا کہ لاہور میں ریلی کا آغاز اسے ایک مستقل خصوصیت کے طور پر قائم کر دے گا۔
انہوں نے تمام شریک ڈرائیوروں کا پرتپاک استقبال کیا اور انہیں ایک یادگار تجربہ کی یقین دہانی کرائی۔سیکرٹری ٹورازم پنجاب راجہ جہانگیر انور نے تمام اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کیا اور موٹر سپورٹس میں TDCP کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے فارمولا ون ریس کی میزبانی کے منصوبوں کا انکشاف کی
ہر سال ریلی کے انعقاد کے حوالے سے محکمے کے عزم کا اعادہ کیا۔ راوی ٹریک ایک مستقل خصوصیت کے طور پر کام کرے گا، اسی طرح کی ریلیوں کو پنجاب کے دیگر دریاؤں تک پھیلانے کا منصوبہ ہے۔ریلی نے ملک بھر میں توجہ حاصل کی ہے، جس میں پاکستان بھر سے شرکاء کی توقع ہے اور مستقبل کے ایڈیشنز میں بین الاقوامی شرکت متوقع ہے۔ 5 مئی کو ہونے والی تقریب میں شرکت کرنے والے ریلی کے شائقین کی سہولت کے لیے شٹل بس خدمات دستیاب ہوں گی۔