کراچی(نیوز ڈیسک) پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں منگل کو کیریبیئن ٹیم نے میزبان ٹیم کو دو رنز کے کم مارجن سے شکست دے دی۔
مزید پڑھیں: پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی
کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں تماشائیوں کی امیدوں پر پانی پھر گیا کیونکہ پاکستان ویمن ٹیم کو ویسٹ انڈیز کی خواتین ٹیم سے مسلسل تیسری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔پاکستانی ٹیم کی جانب سے قابل ستائش کوشش کے باوجود وہ ویسٹ انڈیز کی جانب سے دیے گئے 133 رنز کے ہدف کا تعاقب کرنے میں ناکام رہی۔
پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلےبائولنگ کرنے کا فیصلہ کیا، یہ انتخاب انہیں آخر میں مہنگا پڑا۔ بولر فاطمہ ثناء نے میچ کا اچھا آغاز کیا کیونکہ انہوں نے 22 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کیں۔تاہم، ندا ڈار اور توبہ حسن نے جدوجہد کی، ہر ایک نے صرف آٹھ اوورز میں 61 رنز دے کر ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
دریں اثنا، ویسٹ انڈیز کے بلے باز ہیلی میتھیوز نے 49 گیندوں پر 68 رنز کی اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کو 20 اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 132 رنز تک پہنچا دیا۔جواب میں پاکستان کی سدرہ امین نے مضبوط مورچہ لگایا۔ جبکہ اس نے 63 رنز بنائے، یہ میتھیوز کی رفتار کے برعکس 56 گیندوں کے نقصان پر تھی۔
اسی طرح عائشہ ظفر اور ندا ڈار نے بھی بالترتیب 19 اور 17 رنز بنائے۔ویسٹ انڈیز کے باؤلنگ اٹیک نے پاکستان کی بیٹنگ لائن اپ کو تاش کے پتوں کی طرح ڈھا دیا۔ ایفی فلیچر اور ہیلی میتھیوز نے دو دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ عالیہ ایلین نے ایک وکٹ حاصل کی اور اپنے چار اوورز میں صرف 16 رنز دیے۔پاکستان کی کوششوں کے باوجود وہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہے۔
میزبان ٹیم 20 اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 130 رنز بنانے میں کامیاب رہی اور ویسٹ انڈیز کو تین رنز سے فتح دلائی۔دریں اثناء پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے شکست پر مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ خواتین کی ٹیم کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ابھی بہت کام کرنا باقی ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ خواتین ٹیم کے لیے غیر ملکی کوچ کی بھرتی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے اس بات کا تذکرہ کیا کہ وہ خواتین کرکٹرز کے لیے بھی اسی طرح کے ترقیاتی اقدامات نافذ کریں گے جیسے مردوں کے لیے۔چیئرمین نے کرکٹ کے فنڈز کو کھیل کی ترقی کے لیے استعمال کرنے کا بھی وعدہ کیا اور کراچی اسٹیڈیم کے قریب ہوٹل بنانے کے لیے فنڈز کا اعلان کیا۔
انہوں نے اس یقین کا بھی اظہار کیا کہ کراچی کا نیشنل اسٹیڈیم ترقیاتی کاموں کے بعد عالمی سطح کے بہترین اسٹیڈیم میں سے ایک بن جائے گا۔
خواتین کی ٹیم کی کارکردگی پر بات کرنے کے علاوہ محسن نقوی نے پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی کے منصوبوں کا اشتراک کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ایونٹ کی تیاریاں جاری ہیں اور کہا کہ وہ اس کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہیں۔