مری(نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت ہفتہ کو مری میں خصوصی اجلاس ہوا جس میں انسپکٹر جنرل پولیس نے صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال پر بریفنگ دی۔ اجلاس میںپنجاب میں کرپٹ پولیس افسران کا کورٹ مارشل ،عصمت دری کی سزائے موت کی تجاویز پر غور۔
اجلاس میں پولیس میں بدعنوانی اور غیر پیشہ ورانہ رویے کا پتہ لگانے کیلئے خصوصی آڈٹ سسٹم نافذ کرنے اور بدعنوان عناصر اور جرائم پیشہ افراد کے ساتھ مل کر پولیس افسران اور اہلکاروں کیلئے خصوصی کورٹ مارشل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
مزید یہ بھی پڑھیں:پیٹرول کی قیمت 300 روپے تک جانے کا امکان
رشوت مانگنے کی شکایت وزیراعلیٰ کے خصوصی شکایات سیل میںدرج کروائی جاسکتی ہے۔اجلاس میں منظم اور سائبر کرائم کے خاتمے کیلئے خصوصی یونٹ اور آئی ٹی ٹریننگ کے قیام کا اصولی فیصلہ کیا گیا جب کہ اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے بارڈر سیکیورٹی فورسز کے قیام کی تجویز پر غور کیا گیا۔امن و امان کانفرنس کے اعلامیہ کے مطابق خواتین اور بچوں سے زیادتی کے مقدمات میں سزائے موت کیلئے قانون سازی کیلئے ہر جرم کیلئے ایک فنکشنل سپیشلائزڈ پولیس فورس قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
بیان کے مطابق اجلاس میں غیر قانونی اسلحے کے کلچر کے خاتمے کے لیے اقدامات کی ہدایت کی گئی جب کہ پتنگ بازی اور کیمیکل سٹرنگ کے لیے مزید فول پروف انتظامات کرنے کا حکم دیا گیا۔مریم نواز نے کہا کہ بچوں اور خواتین سے زیادتی کے واقعات میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، جرائم میں کمی کیلئے سزا کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ پنجاب کے ہر شہری کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔مریم نے کہا کہ پولیس کو جدید اسلحہ، گاڑیاں، نائٹ ویژن اور ڈرون فراہم کیے جائیں گے۔
تاکہ دہشتگردی، سمگلنگ اور گروہوں کے مستقل خاتمے کیلئے موثر کارروائی کو یقینی بنایا جا سکے۔اجلاس میں سینئر وزیر مریم اورنگزیب، چیف سیکرٹری، ہوم سیکرٹری، آئی جی، اے آئی جی، کمشنر، سی سی پی او، آر پی او اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔