لاہور(نیوزڈیسک)قائم مقام امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ججز خط سے عدالتی امور میں مداخلت طشت ازبام ہوگئی، شوکت صدیقی کیس میں حقائق اعلیٰ عدالت کے نوٹس میں آئے، تحقیقات کے لیے ریٹائرڈجج کی نگرانی میں کمیشن کے قیام کا فیصلہ معاملہ کو پس پشت ڈالنے کے مترادف ہے، چیف جسٹس ذمہ داری کسی اورکے سپرد کرنے کی بجائے خودنوٹس لیں، موجودہ مرحلہ میں عدلیہ کی آزادی پر کمپرومائز کیا گیا تو ملک و قوم کے لیے نقصان دہ ہوگا۔
جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل امیرالعظیم، ترجمان قیصرشریف اور معاون خصوصی امیر جماعت حافظ اسرار کے ہمراہ منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات اور چینی انجینئرز کی خودکش حملہ میں ہلاکت لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے وفد کے ہمراہ تعزیت کے لیے چینی سفارتخانہ کادورہ کیا، اس موقع پر محسوس کیا گیاکہ چینی سفارتکار افسردہ اور رنجیدہ ہونے کے علاوہ غصہ میں بھی ہیں، ہم نے انہیں باور کرایا کہ دونوں ممالک کے دشمن عناصر پاک چین تعلقات میں دراڑ ڈالنے کی سازشیں کررہے ہیں، تاہم حکومت کی ذمہ داری ہے کہ معاملہ کی فوری تحقیقات کرکے چین کی حکومت کو اعتماد میں لیا جائے اور مجرموں کو کڑی سزادی جائے۔ حکومت ملک میں موجود چینی شہریوں سمیت تمام غیر ملکیوں اور عوام کی حفاظت یقینی بنائے۔قومی ایکشن پلان کاازسرنو جائزہ لے کر اسے اس کی روح کے مطابق نافذ کیا جائے۔
لیاقت بلوچ نے کہا ملک دوخاندانوں، مفاد پرستوں اور اقتدار کی خاطر سب کچھ کرجانے والوں کے نرغے میں ہے۔ حکومت دھاندلی زدہ الیکشن کے نتیجہ میں بنی، سیاسی عدم استحکام میں اضافہ ہوگیا، معاشی بحران مزید بڑھے گا،حکومت جیسے تیسے بھی بن گئی تاہم اس کی ذمہ داری کی پہلے سو دنوں کی ترجیحات طے کی جاتیں اور بہتری کا کوئی لائحہ عمل سامنے آتا، مگر محسوس ہورہا ہے کہ ساری صورتحال میں حکمران محض اقتدار کوانجوانے کررہے ہیں اور پارلیمان لاتعلق ہے، مسائل کاسیاسی حل تلاش کیا جائے، قومی قیادت کو پارٹی اختلافات سے بالاتر ہوکر مل بیٹھنا ہوگا، عید کے بعد عوام سڑکوں پر ہوں گے اور صورتحال مزیدخطرناک ہوجائے گی۔مہنگائی نے زندگیوں کو اجیرن کردیا ہے، رمضان کے مہینے میں بھی مہنگائی کنٹرول نہیں ہورہی، حکومت کے پاس معیشت کی بہتری کے لیے آئی ایم ایف کے علاوہ کوئی حل نہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ خودانحصاری کا اصول اپنایا جائے، غیرترقیاتی اخراجات میں پہلے مرحلے میں کم ازکم پچاس فیصد کمی کی جائے، سود اورکرپشن سے چھٹکارا حاصل کیا جائے، سودی معیشت سے نجات کے لیے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کو نافذکیاجائے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے، پوری دنیا سراپا احتجاج ہے، المیہ یہ ہے کہ اسرائیل ٹس سے مس نہیں ہورہا، اسلامی ممالک کے حکمران، او آئی سی اور اقوام متحدہ بے بس نظر آرہے ہیں۔ دوسری جانب بھارت کی فاشسٹ حکومت کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ ڈھا رہی ہے، عالمی ادارے خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ رمضان کے آخری عشرہ کے آغاز پر ہفتہ سے کراچی میں ہرروز شب غزہ منائی جائے گی اور اسی طرح 5 اپریل کو اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے ملک گیر احتجاج ہوگا، بڑے چھوٹے شہروں میں ریلیاں نکالی جائیں گی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے تحریک انصاف کو غیر مشروط طور پر پلیٹ فارم مہیا کیا تھا، تاہم بعد میں پی ٹی آئی کے موقف میں تبدیلی آئی، جماعت اسلامی تحریک انصاف کے کارکنوں کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے تاہم تحریک انصاف کو اپنے فیصلے کرنے کا حق ہے۔