اسلام آباد(نیوزڈیسک)اسلام آباد ہائیکورٹ میں ارشد شریف شہید ، سمیع ابراہیم ، عمران ریاض و دیگر کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہمی کا کیس، جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی ، سماعت کے دوران جسٹس محسن اختر کیانی کا کہنا تھا کہ جس جگہ سے وی لاگ اپلوڈ ہوا جرم اس جگہ کا تصور ہوگا یا جہاں چاہے مقدمہ درج کروا سکتے ہیں، ؟اس معاملے کو ہمیشہ کے لیے حل کرینگے ،اس کیس میں عدالتی معاونین بھی مقرر کرینگے ،کیس کی سماعت کے تحریری حکمنامے میں سوالات بھی فریم کرونگا،صحافیوں کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہمی کیس کی سماعت 24 اپریل تک ملتوی۔
سمیع ابراہیم ، شہید ارشد شریف و دیگر صحافیوں کی مقدمات تفصیلات فراہمی کی درخواست،وزارت داخلہ کی جانب سے ملک بھر میں درج مقدمات کی مکمل رپورٹ درج نا ہو سکی ،رپورٹ منگوانا کتنا مشکل کام ہے ؟ جسٹس محسن اختر کیانی کا استفسار،آئی جی سندھ کو لکھا ہے ابھی رپورٹ نہیں آئی ، اسسٹنٹ اٹارنی جنرل،آپ یہ کہہ رہے ہیں آئی جی سندھ وزارت داخلہ کی رہکوءسٹ پر ریورٹ نہیں دے رہا ،اس کیس کو دو سال ہو گئے آج 15 ویں سماعت ہے ، جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ہم کسی دوسرے ملک سے تو معلومات مانگ نہیں رہے جو وہ نہیں دے رہے
،سوال تو ایک ہی ہے ایک ہی جرم میں زیادہ مقدمات کیسے درج ہو سکتے ہیں؟صحافیوں کے خلاف اٹک چکوال سرگودھا خوشاب کے کچھ مقدمات کینسل ہو چکے،صحافیوں کے خلاف اٹک چکوال سرگودھا خوشاب کے کچھ مقدمات کینسل ہو چکے،اس سارے پراسس میں کو ملزم ہے وہ دس اضلاع میں جائے گا ؟
مزید یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد کے شہریوں کو پانی کی بورنگ پر بھی ٹیکس ادا کرنا ہوگا، چارجز شیڈول جاری
جتنے بھی مقدمات ہوں ٹرائل بھی ایک ہونا ہے سزا بھی ایک میں ہی ہو سکتی ہے ،اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ مختلف تاریخوں میں مختلف جگہوں پر کوئی بات ہوئی تو ایک ہی قسم کا جرم تصور نہیں ہو گا ،اگر کسی ادارے کو بدنام کرنے کی بات ہو تو کیا ادارے کے آفس کی حدود میں مقدمہ ہو گا ؟ عدالت کا استفسار،ان کے بیان کی تو ضرورت ہی نہیں یہ تو تسلیم شدہ ہے ، اسسٹنٹ اٹارنی جنرل، جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ اگر بیان اس ادارے کے متعلقہ افراد کا ریکارڈ نہیں ہو گا تو کیس کیسے بنے گا ؟ ظہور الٰہی کیسز سے شروع کریں نا جہاں 95 مقدمات درج ہوئے تھے