اسلام آباد ( اے بی این نیوز )سپریم کورٹ نے مان لیا شہید ذوالفقار علی بھٹو کو فیئر ٹرائل کاموقع نہیں ملا، فیصلے سے عدالتی و جمہوری نظام ترقی کرے گا ،44 سال بعد تاریخ درست ہونے جا رہی ہے،ہم تفصیلی وجوہات کاانتظار کریں گے،چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کہاعدالت پر اس داغ کی وجہ سے عوام سمجھتے تھے کہ انصاف ملنا مشکل ہوگیا، سپریم کورٹ نے کہاکہ ماضی کی غلطیوں کو درست کرنے کیلئے فیصلہ سنا رہے ہیں،؎
مزید پڑھیں :رمضان نگہبان پیکج،پنجاب کی عوام کو قطاروں میں کھڑا نہیں ہونا پڑ یگا، مریم نواز
کیس سننے پر جج صاحبان اور وکلا کاشکریہ اداکرتاہوں، قبل ازیں سپر یم کو رٹ نے ذوالفقار علی بھٹو صدا رتی ریفر نس میں متفقہ را ئے سنا دی ،ذوالفقار علی بھٹو کو فیئر ٹرا ئل کا مو قع نہیں ملا، لاہور ہائی کورٹ میں ٹرائل اور سپریم کورٹ میں اپیل میں شفاف ٹرائل کے بنیادی حق کو مدنظر نہیں رکھا گیا، سزاآئین میں دیئے گئےعدالتی ٹرائل کے منصفانہ اصول کے مطابق نہیں تھی ، ،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہم ججز قانون کے مطابق فیصلہ کرنے اور ہر شخص کے ساتھ یکساں انصاف کے پابند ہیں، عدلیہ میں خود احتسابی ہونی چاہیے، ماضی کی غلطیوں کو درست کرنے کیلئے کوشاں ہیں، تاریخ میں کچھ کیسز نے تاثر قائم کیا کہ عدلیہ نے ڈر اور خوف میں فیصلہ دیا،
مزید پڑھیں :وزیراعظم شہباز شریف کی آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات
ماضی کی غلطیاں تسلیم کئے بغیر درست سمت میں آگے نہیں بڑھا جا سکتا، صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کی رائے متفقہ ہے، کسی حکومت نے پیپلزپارٹی کی حکومت کا بھیجا گیا ریفرنس واپس نہیں لیا، عدالتی رائے سن کر بلاول بھٹو زرداری آبدیدہ ہو گئے،جذبات پر قابو رکھنے کی کوشش،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ریفرنس میں 5سوال اٹھائے گئے تھے ،پہلے سوال پر سپریم کورٹ کی رائے یہ ہے کہ بھٹو کیس میں ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کی کارراوئی منصفانہ ٹرائل کے بنیادی حق
مزید پڑھیں :اترپردیش، سلنڈر کا خوفناک دھماکہ، 5افراد ہلاک ،4کی حالت تشویشناک
کے مطابق نہیں تھی،دوسرا سوال کہ کیا سپریم کورٹ کا بھٹو کیس کا فیصلہ ماتحت عدالتوں میں مثال کے طور پر پیش ہو سکتا ہے ، اس سوال کا قانونی پہلو واضح نہیں کیا گیا اس لئے رائے نہیں دے سکتے ،تیسرے اور پانچویں سوال پر سپریم کورٹ کی رائے ہے کہ سپریم کورٹ اس مرحلے پر دوبارہ سے شہادتیں نہیں لے سکتی ، اس لئے بھٹو کیس کے فیصلے کو واپس نہیں لیا جا سکتا ، سپریم کورٹ تفصیلی رائے میں وجوہات بیان کرے گی کہ کیس منصفانہ ٹرائل کے بنیادی حق کے مطابق نہیں چلایا گیا ،چوتھا سوال بھٹو کیس کے فیصلے کی اسلامی حیثیت کے متعلق تھا ، اس پر ہم نے قانونی مدد مانگی تھی جو فراہم نہیں کی گئی اس لئے اس سوال پر رائے نہیں دے سکتے