اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) ہم سب مل کر نہیں بیٹھیں گے تو کوئی اور بٹھائے گا اور گھر بھیج دے گا،کہتے ہیں ہماری شناخت فارم 47ہے ہماری شناخت 1947ہے،ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال،کہاسنی اتحاد کونسل کے اراکین بات نہیں سمجھتے ،
مزید پڑھیں :مخصوص نشستوں کا معاملہ، سنی اتحاد کونسل کی درخواست مسترد
شور مچانے کے بجائے آئین اور قانون کاراستہ اختیار کریں،اس رویئے سے جمہوریت نہیں چلتی،یہ ایوان ذمہ داری کا مظاہرہ کرے،احتجاج اور شور شرابے سے لگ رہاہے جمہوریت اپنا مقدمہ ہار رہی ہے،سردار اختر مینگل نے کہا بلوچستان میں الیکشن کے دوران دفعہ 144 لگائی گئی تھی ،کوئی فارم 45 اور کوئی فارم 47 والے ہیں،
مزید پڑھیں :سڑکیں بحال۔ پنجاب خوشحال ،پراجیکٹ شروع
ہم دفعہ 144 والے ہیں،ہمارے ہاں ووٹ کو نہیں، نوٹ کو عزت ملی ،اختر مینگل کی شہبازشریف کو وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد،محمود اچکزئی کے گھر چھاپے کی مذمت کی ،ادھر دوسری جانب بلاول بھٹو زرداری کی اپوزیشن کو میثاق جمہوریت کیلئے ساتھ چلنے کی دعوت،قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے
مزید پڑھیں :بھٹو پھانسی کیخلاف صدارتی ریفرنس پر دلائل مکمل، فیصلہ محفوظ
ہوئے کہا عوام نے ہمیں اسمبلی میں شور شرابے کیلئے نہیں اپنے مسائل کے حل کیلئے بھیجا، شورشرابہ کرنے والے کارٹون ہیں، آپ کوعوام نے ووٹ یہاں آ کر گالی دینے ، شور شرابہ کرنے کیلئے ووٹ نہیں دیئے، افسوس آپ میں بات سننے کا حوصلہ نہیں،یہ تو ایک جملے پر چیخ اٹھے ہیں،
مزید پڑھیں :نوازشریف کون لیگ کاصدربنانے کافیصلہ ہوا ہے،خواجہ آصف
آپ شہباز شریف کو وزیراعظم ہی نہیں مانتے تو پھر تنقید کا بھی حق نہیں ،آپ کو تمام مخصوص نشستیں مل بھی جائیں تو پیپلز پارٹی کے بغیر آپ یہ کرسی نہیں سنبھال سکتے،ہمیں آپس میں بات کرنی چاہئے،آئیں مل بیٹھ کر پاکستان اور عوام کو معاشی مشکلات سے نکالیں،18 ویں ترمیم کے بعد جو اقدامات وفاقی حکومت کو لینے چاہئے تھے، 18 وزارتوں کو صوبوں کو منتقل ہونا چاہئے تھا، بلاول بھٹو کی شہبازشریف اور تمام وزرائے اعلیٰ کو مبارکباد دی۔