اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) پاکستان کی دفاعی افواج نے حکومت کو 700 میگا ہرٹز بینڈ میں 30 میگا ہرٹز (2 15 میگاہرٹز) دستیاب کرائے ہیں،
مزید پرھیں:ڈالر سستا، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی،65 ہزار کی حد عبور
اس طرح ملک میں این جی ایم ایس/5 جی سپیکٹرم کی نیلامی کے لیے تقریباً 300 میگا ہرٹز سپیکٹرم کی کل دستیابی ہے۔ذرائع کے مطابق فریکوئینسی ایلوکیشن بورڈ (ایف اے بی) کو 700 میگا ہرٹز بینڈ میں 2×15 میگا ہرٹز سمیت زیادہ سے زیادہ ممکنہ سپیکٹرم کی دستیابی پر غور کرنے کی باضابطہ منظوری اور سفارش کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ حکومت کے پاس پاکستان میں این جی ایم ایس کے لیے مستقبل میں کسی بھی سپیکٹرم کی نیلامی کے لیے پیش کش کے لیے کافی سپیکٹرم موجود ہے۔ تاہم، سیلولر موبائل آپریٹرز (CMOs) 5G کے آغاز کے حوالے سے معاشی چیلنجوں اور مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے محتاط رویہ اپنا رہے ہیں۔
ایک اہلکار نے کہا کہ حکومت کے پاس NGMS نیلامی کے لیے مختص تمام ITU بینڈز میں سپیکٹرم ہے یعنی 700، 2100، 2300، 2600، اور 3300 MHZ اور اس سے اوپر کے بینڈ جو 5G کے لیے موزوں ہیں۔ اسی کو نیلامی کے لیے پیش کیا جا سکتا ہے
نیوٹرل ٹیکنالوجی کا تصور کرنے کے لیے، یعنی 2100، 2300، اور 2600 میں 4G کے نفاذ کے لیے، اور ملک میں 5G کے لیے بھی اس کے استعمال میں نرمی کے ساتھ۔
حکومت پہلے ہی 2100 بینڈ میں 2 30 میگاہرٹز سی ایم اوز کو تفویض کر چکی ہے جبکہ 2 15 میگا ہرٹز اضافی نیلامی کے لیے دستیاب ہیں۔مزید، 2300 بینڈ میں صرف 5MHz پہلے سے ہی تفویض کیا گیا ہے، جبکہ 95 میگاہرٹز دستیاب ہے۔
حکومت کے پاس 2600 بینڈ میں 54 میگاہرٹز بھی ہے جہاں 140 میگا ہرٹز قانونی چارہ جوئی کے تحت ہے اور اسے جلد ریلیز کرنے کی امید ہے۔