اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان کے مختلف شہروں میں حالیہ انتخابات میں مبینہ انتخابی بے ضابطگیوں کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں اور وکلاء نے ریلی نکالی اور مظاہرے کئے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں مظاہرین جی پی او چوک پر جمع ہوئے، جہاں پی ٹی آئی کے وکلاء نے پارکنگ میں داخل ہونے کی کوشش کی، لیکن پولیس اہلکاروں نے انہیں روک دیا۔اس دوران پولیس نے پی ٹی آئی کے اہم کارکن شہزاد فاروق اور حافظ ذیشان کوگرفتارکرلیا۔
لاہور میں ہونے والے مظاہروں میں پی ٹی آئی اور بانی عمران خان کے حق میں نعرے لگائے گئے، مظاہرین انصاف اور پارٹی کارکنوں اور عمران خان دونوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔
پولیس کی طرف سے مذاکرات کی کوششوں کے باوجود کشیدگی برقرار رہی کیونکہ مظاہرین نے انتخابی نتائج پر عدم اطمینان کا اظہار کیاہے۔
دریں اثناء راولپنڈی میں شیر افضل مروت کی قیادت میں ریلی لیاقت باغ سے شروع ہوئی جس کے شرکاء نے مبینہ انتخابی دھاندلی پر غم و غصے کا اظہار کیا۔
انتخابی دھاندلی کی مذمت کرنے والے نعروں پر مشتمل ریلی نے مری روڈ پر پولیس کی بھاری نفری کو اپنی طرف متوجہ کیا جس میں ڈولفن فورس جیسے یونٹ بھی شامل تھے۔
پارٹی کی اہم شخصیات بشمول سنی اتحاد کونسل کے حمایت یافتہ شہریار ریاض اور اجمل صابر بھی پی ٹی آئی کے مظاہرین سے اظہار یکجہتی کے لیے موجود تھے۔
این اے 117 علی اعجاز بُٹر کی قیادت میں ریلی جی پی او چوک روانگی کے لیے تیار #مینڈیٹ_پر_ڈاکہ_نامنظور pic.twitter.com/9l0rJwNyU4
— PTI (@PTIofficial) March 2, 2024
شہریارریاض نےکہا کہ جب تک انصاف نہیں ملتا اور انتخابی شفافیت کو یقینی نہیں بنایا جاتا احتجاج جاری رہے گا۔
ادھر اٹک میں پی ٹی آئی رہنما میجر (ر) طاہر صادق نے ریلی سے خطاب میں دعویٰ کیا کہ پولیس نے ان کے گھر کو گھیرے میں لے رکھا ہے، سڑکیں بند ہونے سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔
Rally in Rawalpindi has started with Seemabia Tahir and Sher Afzal Marwat! #مینڈیٹ_پر_ڈاکہ_نامنظور pic.twitter.com/zmUEFk317q
— PTI (@PTIofficial) March 2, 2024
انہوں نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی کے 10 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔