اہم خبریں

بھارت نے دریائے راوی کا پانی روک دیا

نئی دہلی(نیوزڈیسک)بھارتی پنجاب اورمقبوضہ جموں و کشمیر کی سرحد پر واقع شاہ پور کنڈی بیراج کی تکمیل کے بعد دریائے راوی کے پانی کا پاکستان جانے کا سلسلہ روک دیا گیا ۔

بھارتی ٹی وی کے مطابق پاکستان کے لیے پہلے سے مختص کردہ 1150 کیوسک پانی اب جموں و کشمیر کو فائدہ پہنچائے گا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پانی کا رخ موڑنے سے کٹھوعہ اور سانبہ اضلاع کی 32000 ہیکٹر اراضی کو فائدہ پہنچے گا۔

گزشتہ تین دہائیوں میں کئی چیلنجز کا سامنا کرنے کے بعد، شاہ پور کنڈی بیراج منصوبہ اس وقت تکمیل کے قریب ہے۔

مزیدپڑھیں:نصیرالدین کاپاکستان میں اپنی کتاب بیچنےوالےکیخلاف قانونی کارروائی کافیصلہ

بھارتی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان 1960 میں طے پانے والے سندھ طاس معاہدے کے تحت دریائے راوی، ستلج اور بیاس کے پانی پر بھارت کا خصوصی حق ہے جب کہ پاکستان کو دریائے سندھ، جہلم اور چناب پر کنٹرول حاصل ہے۔

رپورٹس کے مطابق شاہ پور کنڈی بیراج کی تکمیل سے بھارت دریائے راوی کے پانی کو مکمل طور پر استعمال کرنے کے قابل بناتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ پہلے پرانے لکھن پور ڈیم سے پاکستان کی طرف بہنے والا پانی اب جموں و کشمیر اور پنجاب میں استعمال کیا جائے گا۔

ہندوستان پہلے ہی ذخیرہ کرنے کے متعدد کام بنا چکا ہے، جیسے ستلج پر بھاکڑا ڈیم، بیاس پر پونگ اور پنڈوہ ڈیم، اور راوی پر تھین (رنجیت ساگر)۔ مزید برآں، بیاس-ستلج لنک اور اندرا گاندھی نہر پروجیکٹ جیسے پروجیکٹوں نے ہندوستان کو مشرقی دریاؤں سے حاصل ہونے والے پانی کا تقریباً 95 فیصد حصہ، استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق دریائے راوی کا تقریباً 20 لاکھ ایکڑ فٹ پانی غیر استعمال شدہ ہے جو مادھو پور سے پاکستان میں بہتا ہے۔ تاہم اب شاہ پور کنڈی بیراج مکمل ہونے کے بعد بھارت کے پاس دریائے راوی کے پانی کے وسائل کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کرنے کا موقع ہے۔

متعلقہ خبریں