اہم خبریں

خیبر پولیس نے بدتمیزی پر خاتون سے معافی مانگ لی

پشاور( نیوز ڈیسک ) باڑہ میں پولیس نے بدھ کے روز ایک مقامی خاتون کے ساتھ پولیس اہلکاروں کے ناروا سلوک پر معافی مانگی جب انہوں نے عسکریت پسند گروپوں سے
مزید پڑھیں:سکھ لڑکی نے اسلام قبول کرلیا،پاکستانی نوجوان سے شادی

مبینہ تعلق کے الزام میں ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرنے کے لیے اس کے گھر پر چھاپہ مارا۔ذرائع نے بتایا کہ ماضی میں باڑہ میں تخریب کاری کی بعض وارداتوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں رحمت اللہ کی گرفتاری کے لیے

پولیس نے رات کو سپاہ کے علاقے میں ایک مکان پر چھاپہ مارا۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے ملزم کی ماں کو پیٹا اور زخمی کر دیا جب اس نے اپنے بیٹے کی گرفتاری کے خلاف مزاحمت کرنے کی کوشش کی۔ یہ واقعہ سوشل میڈیا پر پوسٹ ہونے پر مقامی لوگوں میں

کھلبلی مچ گئی۔اس کے بعد سینکڑوں مشتعل قبائلی بدھ کی صبح باڑہ بازار کے خیبر چوک پر جمع ہوئے اور احتجاج میں مرکزی سڑک بلاک کر دی، اور قبائلی خاتون کے ساتھ پولیس کے مبینہ بدسلوکی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔مظاہرے کی قیادت کرنے والے

منتخب ایم پی اے عبدالغنی نے دھمکی دی کہ اگر پولیس ان کے ‘منصفانہ مطالبات پر عمل کرنے میں ناکام رہی تو وہ سڑک کی ناکہ بندی جاری رکھیں گے۔مظاہرین نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ گرفتار شخص کو نامعلوم مقام پر رکھنے کے بجائے عدالت میں پیش کیا جائے۔

احتجاج چھ گھنٹے سے زائد جاری رہا اور بعد میں پولیس نے متاثرہ خاتون سے معافی مانگی اور قبائلی روایت کے مطابق دو بھیڑیں اس کے خاندان کو پیش کیں اور واقعہ میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا وعدہ بھی کیا۔

دریں اثناء بدھ کو باڑہ میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک غیر مقامی کو قتل کر دیا۔ پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ النگوڈار کے علاقے میں پیش آیا جہاں موٹر سائیکل پر سوار مسلح افراد نے محمد ارشد پر فائرنگ کی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا۔مقتول کا

تعلق سیالکوٹ سے تھا، اس کے قتل کی وجہ فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکی۔ تاہم پولیس نے نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔

متعلقہ خبریں