اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) اسلام آباد کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال پمز میں آپریشن تھیٹر میں سرجیکل سامان ناپید، دوسری جانبڈائریکٹر فنانس کے لئیے شاہانہ دفتر کی تیاری جاری ، پمز کے آپریشن تھیٹر کے باہر پرچی چسپاں کی گئی جس پر لکھا گیا ہے کہ آپریشن تھیٹر میں استمعال ہونے والا سامان نہیں مل رہا ، آپریشن کے لئے جانے والے مریضوں کو کہا جاتا ہے کہ وہ باہر سے سامان خرید کر لے آئیں ان کا آپریشن کر دیا جائے گا ۔ کروڑوںر وپے کے بجٹ کے باوجود پمز میں ادویات سمیت سرجیکل سامان بھی ناپید ہے ، جب کہ ڈائریکٹر فنانس نے اپنے ایگزیکٹو دفتر کے لئے اسی پمز کے فنڈ سے لاکھوں روپے لگا دیئے ، پمز کے آپریشن تھیٹر کے باہر جو پرچی چسپاں کی گئی اس پرلکھا گیا ہے کہ او ٹی میں سرجیکل بلیڈ، ڈسپوزیبل شیٹس، فیس ماسک دیگر استعمال ہونے والی اہم آلات کی کمی ہے ، جب کے آپریشن کے لئے آنے والے مریضوں کو پرچی دے دی جاتی ہے کہ اگر آپریشن کروانا ہے تو باہر سے سامان خرید کر لے آئیں آپریشن ہو جائے گا ۔ ذرائع پمز کے مطابق صحت سہولت کارڈ پروگرام کے تحت پمز کے اندر کنٹریکٹ کی بنیاد پر 63 ملازمین بھرتی کئے گئے ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ان بھرتی کئے گئے ملازمین کے ڈومی سائل چیک کروائے جائیں تو ان میں سے 40 کےقریب ملازمین کے ڈومی سائل ڈائریکٹر فنانس کے ضلع سے تعلق رکھنے والوں کے نکلیں گے ۔ اس حوالہ سے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پمز کا کہنا تھا کہ یہ بھرتی سابقہ دور میں ہوئی ہے اس لئے مجھے اس بارے کچھ علم نہیں اگر وزارت صحت چاہتی ہے تو بے شک انکوائری کروا لے ۔ ڈائریکٹر فنانس جو کہ اے پی آر سے لائے گئے ہیں انہوں نے پمز کے آپریشن تھیٹرز میں سامان کے لئے تو فنڈز فراہم نہیں کروائے لیکن اپنے دفتر کو شاہانہ بنانے کے لئے پمز کے بنیادی نقشہ کو بھی تبدیل کر کے اپنا ایگزیکٹو دفتر بنا لیا ہے ۔ پمز میں فنڈز کی کمی کے باعث ادویات و دیگر سامان بھی نا پید ہے لیکن اس کے باوجود تزہین و آرائش پر خرچے جاری ہیں ۔
