اسلام آباد(نیوزڈیسک)بجلی بلوں میں بے جا اورہوشرباء ٹیکسز کیخلاف آزادکشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کا ریاست گیر احتجاج جاری جبکہ وفاقی حکومت نے آزادکشمیر کو سستی بجلی فراہمی کا اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر کو سستی بجلی2.59 روپے فی یونٹ فراہمی سےوفاقیحکومت کو سالانہ 50 ارب روپے نقصان کا سامنا ہے جسے اب برداشت نہیں کیا جا سکتا۔وفاقی حکومت نےآزاد کشمیر حکومت کو پاکستان میں42 روپے فی یونٹ کے مقابلے 22 روپے فی یونٹ بجلی فراہمی کی پیشکش کردی جسے وزیراعظم آزاد کشمیر نے ماننے سے انکار کردیا ، وزیراعظم آزادکشمیر 2.59 روپے فی یونٹ بجلی کی فراہمی جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ پاور ڈویژن کے سینئر افسر کا کہنا تھا کہ 56 ارب روپے کی بجلی فراہمی کے مقابلے میں حکومت آزاد کشمیر 6 ارب روپے ادا کررہی ہے، وفاقی حکومت کو سالانہ 50 ارب روپے خسارے کا سامنا ہے جس کا مزید متحمل نہیں ہوسکتا۔آزاد کشمیر کی حکومت کا مؤقف ہے کہ منگلا ڈیم اور نیلم ، جہلم پر وجیکٹ سمیت تمام ہائیڈروپاور منصوبے آزاد کشمیر سے چل رہے ہیں اور 2.59روپےفی یونٹ کریں ، ہم اپنے حصے کی بجلی کے مستحق ہیں۔پاور ڈویژن حکام کا کہنا ہے کہ ہائیڈرو پاور پر وجیکٹس سے4 ماہ بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جاسکتی ہے، با قی 8 ماہ تھر مل پاور پر انحصار کرنا پڑتا ہے لیکن حکومت آزاد کشمیر 2.59روپے فی یونٹ ادائیگی پر ہی مصر ہے۔
