اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)سابق وزیراعظم و صدر استحکام پاکستان پارٹی آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ آزادکشمیر پاکستان کا حصہ ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر نے پاکستان کا حصہ بننا ہے، انوار الحق ذہنی مریض ہیں، ریاست میں انارکی پھیلانے کا باعث بنے، عوام کو انکی حکومت سے جلد چھٹکارہ دلائیں گے، استحکام پاکستان پارٹی اپنے منشور کے مطابق 400 یونٹ تک بجلی مفت دے گی ، پڑھے لکھے بے روزگار نوجوانوں کیلئے معقول اعزازیہ اور کم آمدن والے شہریوں کے گھروں میں مفٹ آٹا پہنچائے گی، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انوار الحق کی حکومتی کارکردگی سے مطمئن ہونا تو دور کی بات انکی کارکردگی ہے ہی نہیں، 76سالوں میں جس مقام تک آزادکشمیر کے لوگ ، یہاں کی سیاسی قیادت ، ریاستی پارٹیاں اور ہماری قومی پارٹیاں اس ریاست کو جس مقام پر لے کر آئے تھے اس نے اس کو برباد کرنا شروع کر رکھا ہے، میں جب وزیراعظم آزادکشمیر تھا تو میں نے کہاتھا کہ یہ ریاست 24کروڑ عوام کے دلوں میں بستی ہے اس لئے کہ 24کروڑ عوام یہ سمجھتی ہے کہ یہ تکمیل پاکستان کی جنگ ہے، پاکستان ادھورا ہے جب تک کشمیر آزاد نہیں ہوتا ، اور جو آزاد کرایا گیا حصہ ہے ہم نے یہ کہا کہ ہم پاکستان ہیں ہم نے یہ نہیں کہا کے بنے گا ہم نے یہ کہا کہ جو آزاد ہوگا وہ بنے گا اور جو آزاد ہو چکا ہے وہ پاکستان ہے ۔ وزیراعظم انوارالحق نے ریاست کے عوام کو سڑکوں پر آنے پر مجبور کیا جو شخص زمین کے ساتھ لگا تھا وہ تو رو رہا تھا جو وہاں کے صاحب ثروت ،صاحب حیثیت لوگ تھے ان کے ساتھ بلیک میلنگ ان سے پیسے مانگے جار ہے ہیں لوگ آزادکشمیر چھوڑ کر بھاگنے پر مجبورہیں ، لوگ باہر شفٹ ہور ہے ہیں ، میں یہ سمجھتا ہوں کہ اس وقت ملک کے حوالے سے ہمارے نظریئے کے حوالے سے اور ہماری جو کمٹمنٹ ہے اپنے ملک کے ساتھ ہم پاکستان کو اپنا قبلہ سمجھتے ہیں، ہم غزوہ ہند پر ایمان رکھتے ہیں کہ غزوہ برپا ہو گا اور ہم میں سے ہر ایک کو جو اخلاص رکھتا ہے اس کو اس غزوہ میں شامل ہونے کا موقع ملے گا ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ وزیراعظم انورالحق ذہنی طور پر نارمل نہیں ہے، جس بندے کا ذہنی بیماریوں کے ہسپتالوں میں نفسیاتی علاج چل رہا ہو اور یہ اس بندے کا ریکارڈ ہے لوگ اسی وجہ سے آزاد کشمیر کے اندر سراپا احتجا ج ہیں ۔ ہم انشاء اللہ کشمیری عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ بہت جلد لوگوں کی اس سے جان چھوٹے گی ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بجلی کے بلوں بارے آزادکشمیر کی عوام کے ساتھ زیادتی یہ ہور ہی ہے کہ جو 100یونٹ استعمال کرتا ہے اگر یونٹ 101یا 10 ہوتا ہے تو ٹیرف 16 سے 35پر چلا جاتا ہے جو آدمی کم یونٹ استعمال کرتا ہے اس کو حکومتیں ریلیف دیتی ہیں ، ہم نے اپنے دور حکومت میں بہت ساری چیزوں کو درست سمت میں لایا۔ ہم نے اپنے دور میں 150یونٹ تک استعمال کرنے والوں کو ریلیف دیا ، مساجد کی بجلی فری کی۔ ہمارے محکمہ برقیات کے 7 ہزار کے قریب جو ملازمین ہیں ان کو ہم نے کہا کہ وہ میٹر والی بجلی استعمال کریں کیونکہ وہ اس محکمہ کے ہیں تو ان کو بجلی فری نہ دیں بلکہ الاؤنس دے دیں ۔ ابھی ہم نے فیصلہ کیا ہے اور ہماری پارٹی کا منشو ر بھی ہے کہ جس دن ہماری گورنمنٹ آئے گی آزدکشمیر کے اندر 400یونٹ استعمال کرنے والوں کی بجلی فری ہو گی ، ہم اپنی حکومت کے پہلے دن ہی نوٹیفائی کر دیں گے 400یونٹ تک استعمال کرنے والوں کی بجلی فری ہو گی ۔ایک سوال کے جواب میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ آٹے کے جو مستحقین ہیں جس کے پاس اپنے بچوں کی جمع کروانے کی فیس نہیں ہے گورنمنٹ آٹا ان کے گھروں میں پہنچائے گی ۔ ہمیں ایک ملین 4لاکھ تیس ہزار ٹن گندم ہماری ضروت ہے ۔ہم ایک ملین ڈیڑھ ملین گندم خود پیدا کرسکتے ہیں ۔ پنجاب اور سندھ کا زمیندار بھی ہماری معاونت کرنے کو تیار ہے ۔انہوں نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کے جو فنڈز ہیں وہ پہلے دن ہی ہم نوٹیفائی کریں گے ۔آزدکشمیر کے اندر گریجویٹ اور ماسٹرز تک تعلیم حاصل کئے ہوئے نوجوان ہیں جن کی جاب نہیں ہوتی ان کیلئے اپنی حکومت کے آنے کے پہلے دن سے ہی اعزازیہ مقرر کیاجائے گا۔ اس پر ہمارا ہوم ورک مکمل ہے۔صدر استحکام پاکستان پارٹی نے مزید کہا کہ مہاجرین کے الاؤنس 89سے لے کر 2022تک فی کس 2000روپے دے رہے تھے میں نے یکمشت 1500روپے اضافہ کیا یہ زکواة سال کی3500دے رہے تھے میں نے مہینے کی ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جہیز میں حکومت 10ہزار دے رہے تھی ہم نے 60ہزار کیا ، مدرسے کے بچے کو ناشتہ، لنچ اور ڈنر کیلئے 22روپے دے رہے تھے، 22روپے میں 3کھانے کھائے جاسکتے ہیں ؟ہم نے اس کو بڑھا کر65کیا ، ہماری کوشش تھی کہ ہم اس کو 100روپے کریں ۔ وہ بھی انشاء اللہ ہو جائے گا ۔ ہمارے دور حکومت میں آزادکشمیر کی تاریخ کا سب سے زیادہ ٹیکس جمع ہوا،5ہزار ٹیکس فائلر تھے ہم اس کو67ہزار پر لے کر گئے ۔ مظفرآباد کار کارڈیک ہسپتال ریکارڈ تین مہینے میں ہم نے مکمل کیا ، چیف قاری کی پوسٹیں تخلیق کی گئیں، معلمین کرام کو گذیٹڈ پوسٹوں پر لایا گیا کہ اللہ تعالیٰ کی کتاب کو پڑھانے والوں کی عزت کرو، نائب قاصد کے گریڈ پر نہ لے جاؤ ان کو ۔ استحکام پاکستان پارٹی نے کہا کہ خواتین کے حوالے سے انٹرپینیورشپ کا پروگرام شروع کیا، پنک بس سروس شرو ع کی ، شہروں کے اندر لوگوں کیلئے باتھ روم ،75سال سے زیادہ عمر کے افراد کیلئے گھر پنشن پہنچانے کا انتظام کروایاوہ شروع ہو گیا ، 65سال سے اوپر والے کسی بھی فرد کا کوئی مسئلہ ہے، انتقال یا رجسٹری ہے تحصیلدار یا اسسٹنٹ کمشنر اس کے گھر جائے گا ۔ کوئی شہری پابند نہیں ہے کسی افسر کو سر کہنے کا کو عادت پڑی ہے ، ہم نے کہا کہ اگر کسی سرکاری افسر کی ہماری پاس ویڈیو آتی ہے ، کوئی بدتمیزی کرتا ہے کوئی بری زبان استعمال کرتا ہے تو وہ معطل نہیں سروس سے ڈس مس ہو گا ، نوکری سے فارغ ہو گا، آزادکشمیر میں قبائلی نظام ہے وہاں آفیسر زیادہ بدتمیزی نہیں کرسکتے کافی حد تک ان کا رویہ شہریوں کے ساتھ حسن سلوک والا ہوتا ہے مقصد یہ تھا کہ ایک شہری کو اعتماد ہے ، ہم نے بغیر پھلدار درختوں کی کٹائی پر بھی کمشنر سے اجازت لیے ۔
