اہم خبریں

متحدہ عرب امارات کا آزادکشمیر میں تعلیمی اقدام، بوائز مڈل سکول کی عمارت کا افتتاح

ہٹیاں بالا(اے بی این نیوز)دبئی پاکستان اور آزاد کشمیر میں تعلیم صحت اور سوشل سیکٹر کی ترقی کے لئے اپنی خدمات جاری رکھے گا ان خیالات کا اظہار یو۔اے۔ای بیسڈ آرگنائزیشن محمد بن راشد آل مکتوم ہیومینٹرین اینڈ چیئرٹی اسٹیبلیشمنٹ کے چار رکنی وفد جو متحدہ عرب امارات کے چیئرٹی آرگنائزیشنز کے نمائندگان صالح ظہیر, محمد سہیل،یوسف عبداللہ اور صالح علی پر مشتمل تھا نے مختلف تقریبات اور استقبالیہ پروگراموں سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وفد نے سرائی علاوہ لودھی آباد کالونی کا بھی دورہ کیا جہاں پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا روایتی انداز میں ڈھول باجے بجائے گئے اور مہمانوں کا شکریہ ادا کیا گیا محمد بن راشد آل مکتوم ہیومینٹرین چیئرٹی آرگنائزیشن کے مالی تعاون سے تیار کردہ گورنمنٹ بوائز مڈل سکول سرائی ضلع جہلم ویلی کی عمارت کا افتتاح کر دیا گیا ہے 5 کنال اراضی پر جدید ٹیکنالوجی کے تحت زلزلہ پروف عمارت تیار کر کے محکمہ تعلیم کے حوالے کردی گئی، افتتاحی تقریب میں متحدہ عرب امارات کے چار رکنی وفد آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے رکن سابق وزیر حکومت سردار جاوید ایوب، سابق وزیر حکومت ڈاکٹر مصطفے’بشیر عباسی، چیئرمین ضلع کونسل جہلم ویلی طیب منظور کیانی ڈپٹی کمشنر جہلم ویلی سید فدا حسین کاظمی،ایس پی جہلم ویلی خرم اقبال سمیت مختلف محکمہ جات کے افسران سیاسی سماجی کاروباری شخصیات سول سوسائٹی، وکلاء صحافی حضرات نے بڑی تعداد میں شرکت کی، دوبئی کے وفد کا جہلم ویلی پہنچنے پر والہانہ استقبال کیا گیا سول سوسائٹی کے زمہ دار ڈاکٹر ذوالفقار علی قاضی کی قیادت میں دی سمارٹ سکول کے ننھے منے بچوں اور ٹیچرز نے وفد کا استقبال کیا پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور گلدستے پیش کئے اس موقع پر معزز مہمان بچوں سے گھل مل گئے اور انکی جانب سے بھرپور استقبال پر ان کا شکریہ ادا کیا بعد ازاں ریڈ فاؤنڈیشن سکول گوہر آباد کے بچوں نے جبکہ مڈل سکول سرائی کے بچوں والدین اور عوام علاقہ نے مہمانوں کا استقبال کیا اس موقع پر دوبئی کے وفد کے شرکاء محمد بن راشد آل مکتوم ہیومینٹرین چیئرمین آرگنائزیشن کے کنٹری ڈائریکٹر پروفیسر واصد بشیر اور نمائندہ برائے پاکستان و کشمیر نصراللہ خان نے سکول کے کاغذات سردار جاوید ایوب کے سپرد کیے اس موقع پر متحدہ عرب امارات کے وفد کے شرکاء کا کہنا تھا متحدہ عرب امارات نے عالمی سطح پر غیر مشروط غیر ملکی امداد فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے تاکہ ترقی پذیر ممالک میں معاشی نمو کو سہارا دیا جاسکے اور ان کمیونٹیوں کو بنیادی سماجی خدمات فراہم کی جائے تاکہ ان کا معیار زندگی بہتر ہو۔انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی غیر ملکی امداد کا بنیادی مقصد غربت کو کم کرنا، امن اور خوشحالی کو فروغ دینا اور ترقی پذیر ممالک کے ساتھ تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو بڑھانا ہے اور باہمی فائدہ مند معاشی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ ہمارا امدادی نظام ایک ہی وقت میں معاشرے کے مخصوص طبقات پر توجہ مرکوز کرتا ہے جس میں قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں میں خواتین اور بچوں پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے ضرورت مند لوگوں کے ساتھ سخاوت ہمیشہ متحدہ عرب امارات کے خارجہ تعلقات کی ایک مخصوص پہچان رہی ہے۔ حالیہ برسوں میں، متحدہ عرب امارات دنیا کے کسی بھی ملک کی مجموعی قومی آمدنی کے حصہ کے طور پر دی گئی امداد کی رقم کے لحاظ سے عالمی چارٹس میں سرفہرست ہے، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر حکومت ممبر اسمبلی سردار جاوید ایوب اور سابق وزیر حکومت ڈاکٹر مصطفے’بشیر عباسی نے کہا کہ 8 اکتوبر 2005 کے قیامت خیز زلزلہ کے بعد بین الاقوامی برادری بالخصوص دوبئی کی حکومت عوام اور چیئرٹی آرگنائزیشنز نے آزاد کشمیر کے زلزلے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو ریلیف بحالی اور تعمیر نو میں کلیدی کردار ادا کیا انہوں نے کہا کہ اس تنظیم کی خدمات ہمیشہ یاد رہیں گی انہوں نے کہا محمد بن راشد آل مکتوم ہیومینٹرین چیئرٹی آرگنائزیشن کی جانب سے تعمیر کردہ مڈل سکول سرائی کی عمارت پاکستان اور یو اے ای دوستی کی یاد دلاتی رہے گی اس موقع میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آرگنائزیشن کے کنٹری ڈائریکٹر پروفیسر واصد بشیر اور پاکستان و کشمیر کے نمائندہ نصراللہ خان نے بتایا کہ 8 اکتوبر 2005 کے قیامت خیز زلزلہ کے بعد محمد بن راشد آل مکتوم ہیومینٹرین چیئرٹی اسٹیبلیشمنٹ کے زیر اہتمام آزاد کشمیر کے 50 کے لگ بھگ پسماندہ دور افتادہ دیہی علاقوں/ گاؤں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے واٹر سپلائی سکیمیں مکمل کی جا چکی ہیں، گزشتہ 17 سالوں سے مستحق خاندانوں میں خشک راشن تقسیم کیا جاتا ہے اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے راشن کی تقسیم اس طرح کی جاتی ہے تاکہ کسی کی عزت نفس بھی مجروح نہ ہو اور اسکی مدد بھی ہو جائے، کئی مقامات پر مساجد تعمیر کی گئیں جبکہ فنڈز کی دستیابی کی صورت میں مزید بھی تعمیر کریں گے، انہوں نے بتایا کہ ہٹیاں بالا کا ایک بالائی گاؤں لودھی آباد زلزلہ کے دوران صفحہ ہستی سے مٹ گیا تھا اور گاؤں کی جگہ ایک جھیل بن گئی تھی اس پورے گاؤں کے کل 58 لوگ زندہ بچ گئے تھے جو گھروں میں موجود نہیں تھے بلکہ روزگار کے سلسلے میں گاؤں سے باہر تھے یہ 58 لوگ اپنے آباؤ اجداد سے ورثے میں ملی جائیداد گھر زمین گھریلوں سامان اور اپنے پیاروں سے ہمیشہ کیلئے محروم ہو گئے تھے محمد بن راشد آل مکتوم نے ان کو آباد کرنے کے لئے ہٹیاں بالا کے قریب ترین علاقے میں اراضی خرید کر ان کو 58 گھر بناکر دئیے اور پوری بستی کو گھروں کے ساتھ ساتھ سیوریج،پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور مسجد اور سکول کی عمارت بھی تعمیر کر کے دی اس بستی کو شہر سے لنگ کرنے کے لئے سڑک کی نکاسی بھی یقینی بنائی گئی بستی میں آج بھی وہ خاندان آباد ہیں، اسی طرح آرگنائزیشن نے مختلف مقامات پر زلزلہ سے تباہ ہونے والے سکولوں کی عمارات بھی تعمیر کیں، آرگنائزیشن نے حال ہی میں محمد بن راشد آل مکتوم گورنمنٹ مڈل سکول سرائی ضلع جہلم ویلی کی بہترین جدید اور زلزلہ پروف عمارت مکمل کی ہے یہ عمارت 5 کنال وسیع س عریض اراضی پر تعمیر کی گئی ہے جو 1 ایڈمن بلاک جسمیں پرنسپل آفس،سٹاف روم کچن سمیت 14 کلاس رومز 1امتحانی ہال،3 برآمدوں، 12 واشرومز اور کمپیوٹر لیب پر مشتمل ہے ادارے میں مکمل فرنیچرز کمپیوٹرز سمیت جملہ سہولیات محمد بن راشد آل مکتوم نے مہیا کی ہیں انہوں نے بتایا کہ دوران کنسٹرکشن مقامی کمیونٹی سکول کے سٹاف اور انتظامیہ سے بھرپور تعاون کیا، انہوں نے بتایا کہ اس ادارے کی افتتاحی تقریب میں تشریف لانے والے ادارے کے زمہ داران اور ڈونرز کی آزاد کشمیر آمد علاقائی تعمیر وترقی میں سنگ میل ثابت ہو گی۔واضح رہے کہ اس بین الاقوامی آرگنائزیشن کے اونر محمد بن راشد آل مکتوم (Mohammed bin Rashid Al Maktoum) (عربی محمد بن راشد آل مکتوم) ہیں انہیں شیخ محمد بھی کہا جاتا ہے، متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور امارات دوبئی کے وزیر اعظم اور امیر (حکمران) ہیں۔جنوری 2006ء سے ان عہدوں پر فائز ہیں جبکہ اس سے پہلے ان کے بڑے بھائی مکتوم بن راشد آل مکتوم ان عہدوں پر فائز تھے۔

متعلقہ خبریں