مظفرآباد(اے بی این نیوز)وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انورالحق نے کہا ہے کہ وہ اسمبلی نہیں توڑیں گے بلکہ تحریک عدم اعتماد کا سامنا کریں گے۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ تحریکِ عدم اعتماد پر رائے شماری کے روز اپنا مؤقف سامنے رکھوں گا، اس لیے مستعفی نہیں ہورہا۔
انہوں نے بتایا کہ ایکشن کمیٹی کے احتجاج کے دوران مہاجرین کی نشستیں ختم کرنے کا مطالبہ کیا جارہا تھا تو میں نے واضح طور پر انکار کرتے ہوئے کہاکہ میرے ہوتے ہوئے اس شق پر دستخط ممکن نہیں۔ انہوں نے کہاکہ میرا مؤقف تھا کہ جن لوگوں نے پاکستان سے الحاق کے لیے قربانیاں دی ہیں، ان کی نشستیں ختم کرنا کسی صورت قابل قبول نہیں۔
چوہدری انوار الحق کا کہنا تھا کہ وہ ایک پرانے سیاسی کارکن ہیں، گزشتہ 22 روز سے ان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کی تیاری ہو رہی تھی اور دوستوں کے مشورے کے باوجود انہوں نے اسمبلی تحلیل نہیں کی۔ واضح رہے کہ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف پیپلز پارٹی نے تحریک عدم اعتماد جمع کراتے ہوئے نوجوان پارلیمنٹیرین راجا فیصل ممتاز راٹھور کو نیا قائد ایوان نامزد کردیا ہے۔ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے لیے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس 17 نومبر بروز پیر کو طلب کرلیا گیا ہے، اور تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی صورت میں 5 سال کے دوران یہ چوتھا وزیراعظم ہوگا۔
مزید پڑھیں۔پی ٹی آئی والے عمران کو بہت عقلمند سمجھتے تھے لیکن ایک عورت نے اسے بیچ ڈالا: خواجہ آصف















