اسلام آباد (رضوان عباسی سے) آزاد کشمیر میں سیاسی منظرنامہ تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔ پیپلز پارٹی آزاد کشمیر نے حکومت کی تبدیلی کے لیے سرگرمیاں تیز کر دی ہیں، اور ذرائع کے مطابق پیپلز پاداری آزاد کشمیر پارٹی کے صدر چوہدری یاسین کی زیر نگرانی ایک بڑا پاور شو کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
پیپلز پارٹی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ آزاد کشمیر اسمبلی میں اسے 27 سے زائد ارکان کی حمایت حاصل ہو چکی ہے۔ پارٹی کے اپنے سابقہ اور موجودہ ارکان کی تعداد 17 ہے، جبکہ تین مختلف سیاسی دھڑوں سے تعلق رکھنے والے 11 ارکان بھی حمایت میں شامل ہیں۔
ان میں بیرسٹر گروپ کے 6، مہاجرین سیٹوں سے 3 اور فارورڈ بلاک کے 4 ارکان شامل ہیں۔ پارٹی زرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما فریال تالپور 23 اکتوبر کو اسلام آباد پہنچیں گی۔ پارٹی قیادت کی کوشش ہے کہ ان کی آمد پر آزاد کشمیر کے 27 ارکان اسمبلی کی اجتماعی ملاقات کروائی جائے تاکہ عددی اکثریت کا مظاہرہ کیا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق، اگر مطلوبہ نمبر پورے ہو جاتے ہیں تو سیاسی منظرنامہ مکمل طور پر واضح ہو جائے گا اور جبکہ امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ نمبر پورا ہونے پر وزیر اعظم چوہدری انوارالحق اپنے دعوے کے مطابقق اپنے عہدے سے مستعفی بھی ہوسکتے ہیں ۔
ذرائع کے مطابق فریال تالپور موجودہ سیاسی صورتحال، ارکان کی حمایت اور نمبر پورا ہونے یا نہ ہونے سے متعلق رپورٹ پارٹی صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو کو پیش کریں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر پیپلز پارٹی کو آزاد کشمیر اسمبلی میں واضح اکثریت حاصل ہو گئی تو پارلیمانی روایت کے مطابق پارٹی صدر چوہدری یاسین کو قائدِ ایوان کے طور پر نامزد کیے جانے کا امکان ہے۔ یاد رہے کہ آزاد کشمیر میں گزشتہ کئی حکومتوں میں وزیراعظم کا عہدہ پارٹی صدر کے پاس ہی رہا ہے، جو ایک مضبوط سیاسی روایت بن چکی ہے۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی ٹیسٹ ،پاکستانی ٹیم پہلے اننگز میں 333 رنز پر آئوٹ