اسلام آباد (رضوان عباسی) آزاد جموں و کشمیر میں قائم اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن ہاؤسنگ اسکیم میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ ادارہ ترقیات میرپور نے ایک اہم فیصلے کے تحت او پی ایف سے منصوبے کے تمام انتظامی، قانونی اور مالی اختیارات واپس لے لیے ہیں۔ اب اسکیم کا مکمل انتظام و انصرام، ملکیت اور قبضہ ادارہ ترقیات میرپور کے پاس ہوگا۔ایم ڈی اے کی جانب سے جاری کردہ سرکاری مراسلے میں واضح کیا گیا ہے کہ 15 اپریل 1981 کو او پی ایف اور ایم ڈی اے کے مابین ایک معاہدہ طے پایا تھا، جس کے تحت او پی ایف کو یہ ذمہ داری سونپی گئی تھی کہ وہ بیرون ملک کشمیریوں کے لیے میرپور میں ایک ہاؤسنگ اسکیم قائم کرے۔ معاہدے کی شق 15 کے مطابق ٹاؤن شپ کی تکمیل کے بعد فاؤنڈیشن نے اسکیم اتھارٹی کے حوالے کرنی تھی، جب کہ شق 16 کے مطابق زمین کا قبضہ ملنے کے بعد چار سال کے اندر منصوبے کی تکمیل ضروری تھی۔معاہدے پر مطلوبہ عملدرآمد نہ ہونے پر سال 2018 میں ایک نیا معاہدہ وجود میں آیا، جس کی مدت پانچ سال مقرر کی گئی۔ یہ مدت 14 نومبر 2023 کو ختم ہو چکی ہے۔ مقررہ وقت میں کام مکمل نہ ہونے پر ایم ڈی اے نے او پی ایف کو نوٹس جاری کیا۔
اس نوٹس کے جواب میں او پی ایف کی جانب سے ایک توسیعی مکتوب پیش کیا گیا، جس میں منصوبے کی مدت 2026 تک بڑھانے کی بات کی گئی۔ تاہم ادارہ ترقیات کے مطابق یہ مکتوب نہ تو سرکاری ریکارڈ پر موجود ہے، نہ ہی باضابطہ طور پر جاری ہوا ہے۔ اس بنا پر اسے جعلی، مشتبہ اور غیر معتبر قرار دے کر مسترد کر دیا گیا۔ادارہ ترقیات میرپور نے ایک مراسلہ کے تحت واضح کر دیا ہے کہ اب او پی ایف مزید کسی پلاٹ کی الاٹمنٹ، ٹرانسفر، ٹیکس یا فیس وصولی کا مجاز نہیں رہا جبکہ ہاؤسنگ اسکیم کی ملکیت، قبضہ اور انتظامی کنٹرول مکمل طور پر ایم ڈی اے کے پاس آ چکا ہے اور او پی ایف کی جانب سے اسکیم سے متعلق کسی بھی قسم کی کارروائی غیر قانونی اور خلاف قانون تصور کی جائے گی۔ ایم ڈی اے کی جانب سے شہریوں کے لیے جاری ہدایا ت کے مطابق ادارہ ترقیات میرپور نے شہریوں، بالخصوص بیرون ملک مقیم کشمیریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اب اسکیم سے متعلق کسی بھی معاملے کے لیے صرف اور صرف ایم ڈی اے سے رجوع کریں۔ او پی ایف کی اسکیم پر کوئی انتظامی یا قانونی حیثیت باقی نہیں رہی
مزید پڑھیں :عمران خان سے ملاقات؟سہیل آفریدی نے بڑا قدم اٹھا لیا