اسلام آباد (رضوان عباسی سے)آزاد کشمیر کے لئے بجلی پر سیلز ٹیکس ادائیگی معاملہ شدت اختیار کر گیا ، ایف بی آر اور پاور ڈویژن آمنے سامنے ، ایف بی آر نے آزادکشمیر کے لیےبجلی فراہمی پرسیلزٹیکس کی ادائیگی کا مطالبہ کر دیا ہے ۔
دوسری جانب پاورڈویژن نےسیلز ٹیکس وصولی کاتنازعہ حل کرنے کےلیے ای سی سی سےمدد مانگ رکھی ہے ، زرائع کے مطابق ایف بی آرکا2بجلی کمپنیوں کو52 ارب76 کروڑ روپےسیلز ٹیکس وصولی کے لیےنوٹس جاری کر دئیے ہیں ۔
ایف بی آر نےاسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کو47 ارب روپےکا نوٹس بھجوایا ہے جبکہ ایف بی آرنےگوجرانوالہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کو5ارب76کروڑ روپے کا نوٹس بھی بھجوا دیا گیا ہے ۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ آزادکشمیرکوبجلی فراہمی پرسیلز ٹیکس وصولی پرایف بی آراورپاور ڈویژن کا تنازع چل رہا ہے،پاورڈویژن نےسیلز ٹیکس وصولی کاتنازعہ حل کرنے کےلیے ای سی سی سےمدد مانگ رکھی ہے،ای سی سی نےسیکریٹری پاور،سیکریٹری خزانہ اورچیئرمین ایف بی آرکوٹاسک دے رکھا ہے۔
حکومتی زرائع کے مطابق ایف بی آر نےآزاد کشمیر کےلیےبجلی فراہمی پرسیلز ٹیکس استثناء تسلیم نہیں کیا جبکہ پاورڈویژن آزادکشمیر کے لیےبجلی کی فراہمی پرسیلز ٹیکس وصولی کےحق میں نہیں،پاورڈویژن،واپڈا اورآزادکشمیرکے درمیان 2003 مین منگلا ڈیم ریزنگ کا معاہدہ ہواتھا،معاہدے کے تحت طےپایا تھا کہ آزادکشمیر کو بجلی فراہمی پرسیلز ٹیکس کااطلاق نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں: شیخ رشید کو عدالت سےبڑا ریلیف مل گیا، 2مقدمات خارج