نیویارک (نیوزڈیسک) دنیا بھر میں کرونا وائرس کا نیا ویریئنٹ جے این ون تیزی سے پھیلنے لگا۔ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے انتباہ جاری ،ڈبلیو ایچ او حکام کا کہنا ہے کہ نیا کورونا ویریئنٹ امریکہ، بھارت، چین، سنگاپور، برطانیہ، سوئیڈن، فرانس اور کینیڈا سمیت 41 ممالک میں پھیل چکا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے خبردار کرتے ہوئےمحتاط رہنے کا مشورہ دیا۔جے این ون چار سال قبل عالمگیر وبا کی شکل اختیار کرنے والے سارس کووڈ کا ورژن ہے۔ جے این ون کو ویرینٹ آف انٹریسٹ کا نام دیا گیا ہے ۔دنیا بھر میں صحتِ عامہ کے ادارے جے این ون کے پھیلائو پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ اس کے پھیلنے کی رفتار زیادہ ہے۔جے این ون حال ہی میں دریافت ہونے والے کووڈ ویریئنٹ BA 2.86 سے پھیلا ہے جو خود بھی اومیکرون ہی کا ایک ویریئنٹ تھا۔ اومیکرون نے گزشتہ برس بہت تیزی سے پھیل کر سنسنی پھیلائی تھی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر وائرس میں خلیوں کو متاثر کرنے کی اپنی خصوصیت ہوتی ہے اور چند ایک خصوصی علامات ضرور ظاہر ہوتی ہیں۔ کسی بھی وائرس کے مختلف ویئرئنٹ شدت کے حوالے سے خاصے مختلف ہوتے ہیں۔قطر کے ویل کارنیل میڈیسن کے پروفیسر آف ہیلتھ کیئر پالیسی اینڈ ریسرچ لیت ابو رداد کہتے ہیں کہ کورونا کا نیا ویریئنٹ اس سے پہلے آنے والے ویریئنٹس سے بہت مختلف ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ وائرس اب تک ارتقائی مراحل سے گزر رہا ہے۔8 دسمبر تک کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں کورونا وائرس کے 15 تا 29 کیسز کا تعلق جے این ون سے ہے۔ نئے سال کی آمد پر غیر معمولی گہما گہمی کے باعث کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہوتا ہی ہے۔ ماہِ رواں کے اوائل میں بھارتی ریاست کیرالا میں جے این ون کا کیس سامنے آیا۔
