غزہ(نیوزڈیسک)رفح کراسنگ اور جبالیا کیمپ سمیت گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی کی بربریت جری 230 مقامات پر شدید گولہ باری ،100سے زائد فلسطینی شہید جبکہ گرفتار فلسطینیوں کی تعداد بھی ساڑھے 4 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے،اسرائیلی فوج نے ہلال احمر کی عمارت کا گھیراؤ کرلیا شجاعیہ پر بھی قبضے کا دعویٰ جبکہ خان یونس کے یورپی ہسپتال کے قریب بمباری سے 55 فلسطینی شہید ہو گئے۔اسرائیل بمباری کے باعث شمالی غزہ کے تمام اسپتال غیر فعال ہوگئے جبکہ صیہونی افواج سے غزہ کے قبرستان بھی محفوظ نہ رہ سکے، مشرقی غزہ میں اسرائیل نے بلڈوزروں سے قبروں کو بھی روند ڈالا۔حماس کے جوابی حملوں میں متعدد اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے، غزہ پر اسرائیلی فوج کے زمینی آپریشن میں اب تک 137 فوجیوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کردی ۔دوسری جانب اسرائیلی جارحیت کے ردعمل میں حماس نے جوابی وار کرتے ہوئے تل ابیب پر نئے راکٹ حملے کردیے اور غزہ میں گزشتہ 72 گھنٹوں میں اسرائیلی ٹینکوں، بلڈوزروں اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا۔اسرائیل کی جانب سے جنگ میں وقفے کیلئے مذاکرات اور یرغمالیوں کی رہائی کی کوششوں پر حماس نے دو ٹوک جواب دیتے ہوئے واضح کردیا ہے کہ فلسطین کا قومی فیصلہ ہے کہ اسرائیلی جارحیت مکمل ختم ہونے تک مذاکرات نہیں ہوں گے۔حماس کی القسام بریگیڈز کی جانب سے اسرائیلی بمباری میں مارے جانے والے 3 یرغمالیوں کی ویڈیو بھی جاری کردی گئی ہے۔ادھر امریکی خفیہ ایجنسیوں نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی جنگ سے حماس کے اثر رسوخ میں مزید اضافہ ہوا ہے اورحماس نے خود کو مسلم دنیا میں فلسطینی کاز کے محافظ کے طور پر کھڑا کر لیا ہے۔دوسری جانب کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اسرائیل کو خبردار کردیا کہ اسرائیلی اقدامات یہودی ریاست کی حمایت کو بھی خطرے میں ڈال رہے ہیں۔















