اہم خبریں

برطانیہ ، کالی کھانسی کی وباء پھوٹ پڑی، کیسز میں 250 فی صد اضافہ

لندن(نیوزڈیسک)برمنگھم سمیت برطانیہ کے مختلف شہروں کالی کھانسی کی وبا پھوٹ پڑی ہے۔کیسز میں 250 فی صد اضافہ دیکھنے میں آیا ۔ ذرائع کے مطابق کالی کھانسی کی وباء کے باعث والدین میں پریشانی کی لہر دوڑ گئی ۔ ماہرین صحت کے مطابق کیسز میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ انگلینڈ اور ویلز میں یہ وبا بہت تیز سے پھوٹ رہی ہے۔ کالی کھانسی کو پرٹیوسس ویکسین سے روکا جاسکتا ہے۔یہ متعدی مرض ہے اور ایک سے دوسرے شخص کو منتقل ہوجاتا ہے۔ بچوں میں اس کا پھیلائو زیادہ ہے۔جولائی سے نومبر میں اس کے بہت سے کیسز منظر عام پر آئے ہیں۔

یوکے ہیلتھ سکیورٹی نے اس حوالے سے حفاظتی اقدامات کاکہا ہے۔جولائی سے 26 نومبر کے درمیان انگلینڈ اور ویلز میں کالی کھانسی سے 716 افراد متاثر ہوئے تھے۔ 2022 میں اسی عرصے کے دوران رپورٹ ہونے والے 217 کیسز سے تین گنا زیادہ ہیں۔2022 کے اعداد و شمار پورے انگلینڈ میں اوسطاً 61.5 فیصد اضافے کو ظاہر کرتے ہیں، 2021 سے 3.9 فیصد اور 2020 سے 7.6 فیصد کی کمی ہوئی تھی ۔یہ ایک انتہائی متعدی بیماری ہے۔جب کوئی شخص چھینکتا ہے، کھانستا ہے یا ہنستا ہے تو جراثیم ہوا میں پھیل سکتے ہیں۔ کھانسی شروع ہونے کے تقریباً 2 ہفتوں تک بیماری کے ابتدائی مراحل کے دوران متاثرہ افراد سب سے زیادہ متعدی ہوتے ہیں۔کالی کھانسی کو پرٹیوسس ویکسین سے روکا جا سکتا ہے۔ویکسین لگوانا ان لوگوں کے لیے خاص طور پر اہم ہوتا ہے جو شیر خوار بچوں کے ساتھ قریبی رابطے میں ہوتے ہیں، کیونکہ بچے کالی کھانسی سے شدید اور ممکنہ طور پر جان لیوا پیچیدگیاں پیدا کر سکتے ہیں۔ کالی کھانسی کے خلاف بالغ افراد کی قوت مدافعت وقت کے ساتھ ساتھ کم ہوتی جاتی ہے، اس لیے ٹیکہ لگوانا اور انفیکشن سے خود کو بچانا بھی آپ کے شیر خوار یا بچے کو اس سے بچاؤ میں مدد دیتا ہے۔

متعلقہ خبریں