نیویارک(نیوزڈیسک)ڈبلیو ایچ اوسربراہ ٹیڈ روس ایڈہانوم نے غزہ میں اسرائیلیبربریت اور شدید بمبار ی کے باعث شہریوں کی حالت زار پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے ہسپتالوں میں صورتحال انتہائی خوفناک اور ناقابل تصور ہے ، ڈبلیو ایچ او سربراہ ٹیڈ روس ایڈہانوم صیہونی بمباری سے تباہ حال غزہ کےہسپتالوں کا دورہ ، دورے کے بعد ان کا کہنا تھا کہ جنوبی غزہ میں انصر ہسپتال کے حالات ناقص سے بھی بدتر ہیں اورہسپتال میں گنجائش سے تین گنا زائد مریض مشکلات سے دوچار ہیں۔ٹیڈ روس ایڈہانوم کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں مریضوں کا علاج زمین پر کیا جا رہا ہے، مریض درد سے چیخ رہے ہیں اور صورتحال پر تشویش کا اظہار کرنے کیلئے الفاظ تک نہیں مل رہے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق اسرائیل نے 7 اکتوبر سے اب تک فلسطین کے طبی مراکز پر 335 حملے کیے، غزہ میں 164 طبی مراکز اور مغربی کنارے میں 171 طبی مراکز کو بمباری کا نشانہ بنایا گیا۔دوسری جانب عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ غزہ میں ایک ہفتے کی عارضی جنگ بندی کے بعد اسرائیلی حملوں پر ترک ڈاکٹروں اور طلبا نے غزہ سے اظہاریکجہتی کیلئے استنبول میں خاموشی مارچ کیا۔ڈاکٹروں نے لال رنگ کے ہینڈ پرنٹ کے نشانات والے سفید کوٹ پہنے ہوئے تھے جن پر ‘ڈاکٹر فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں’ کا پیغام بھی درج تھا۔واضح رہے غزہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری لڑائی کے دوران عارضی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد گزشتہ 2 روز میں اسرائیلی فوج نے 400 سے زائد حملے کرکے 300 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا اور 7 اکتوبر سے جاری بمباری میں اب تک 15 ہزار 200 سے زائد افراز شہید اور 40 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
