قطر(نیوزڈیسک)اسرائیل کی غزہ پر جارحیت جاری ،حماس رہنما اسماعیل ہنیہ نے جنگ بندی معاہدے کے قریب پہنچنے کا عندیہ دے دیا۔ایک بیان میں اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ ہم جنگ بندی کے ایک معاہدے تک پہنچنے کے قریب ہیں، حماس نے اپنا مؤقف قطر کے بھائیوں اور ثالثوں کو پہنچادیا ۔ عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جنگ بندی کے ابتدائی 5 روزہ عارضی معاہدے میں زمینی سیز فائر اور جنوبی غزہ میں اسرائیل کے فضائی حملوں کو بھی کم محدود کی جائے گا۔رپورٹس کے مطابق مجوزہ معاہدے کے تحت 300 فلسطینیوں کو اسرائیلی جیلوں سے رہا کیا جائے گا جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔دوسری طر ف قطری وزیراعظم نے ایک بیان میں کہا تھا کہ کچھ یرغمالیوں کی رہائی کے بعد عارضی سیز فائر معاہدے میں معمولی مسائل ہیں۔
مزیدپڑھیں:غزہ جنگ،جو بائیڈن کو ریاست مشی گن میں احتجاج کا سامنا
امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ قریب ہے۔ترجمان وائٹ ہاؤس جان کربی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات آخری مرحلے میں ہیں اور ہم پر امید ہیں تاہم تفصیلات بتانے سے انکار کردیا۔امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہجنگ کے اختتام کے بعد مغربی کنارے اور غزہ کو متحد کر نے والی فلسطینی ریاست چاہتے ہیں، تنازع کا نتیجہ کیا نکلے گا ؟کہنا مشکل ہے۔ ادھر اسرائیلی وزیراعظم نے کہاکہ جب تک مغویوں کو واپس نہیں لاتے ،لڑائی بند نہیں کریں گے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ ہم عام شہریوں کی ہلاکتیں دیکھ رہے ہیں، جب سے وہ سیکرٹری جنرل بنے ہیں کسی بھی تنازع میں ایسے کوئی مثال نہیں ملتی۔