یمن (نیوزڈیسک) حوثیوں کی ذیلی تنظیم انصار اللہ کے ترجمان یحیٰ سریع نے بحیرہ احمر میں ایک اسرائیلی جہاز کو قبضے میں لینے اور اسے عملے سمیت ساحل پر لے جانے کی تصدیق کر دی۔ دوسری جانب امریکی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ حوثی سمجھے جانے والے مسلح افراد نے اتوار کے اوائل میں جنوبی بحیرہ احمر میں ایک جاپانی مال بردار جہاز کو ہائی جیک کرنے کیلئے ایک ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا ہے۔ تین امریکی عہدیداروں نے وضاحت کی کہ ہیلی کاپٹر نے مقامی وقت کے مطابق دوپہر تقریباً ایک بجے بہاماس کا جھنڈا لہرانے والے جاپانی ملکیتی بحری جہاز ’’گلیکسی لیڈر‘‘ کے اوپر سے اڑان بھری اور متعدد مسلح حوثی اس کے عرشے پر اتر گئے۔یمن کے ساحل پر یہ حملہ حوثی باغیوں کی جانب سے عبرانی، عربی اور انگریزی میں کیپشن کے ساتھ ایک گرافک جاری کرنے کے چند روز بعد ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہم تمہارے بحری جہازوں کو ڈبو دیں گے۔ ساتھ ایک ڈرائنگ میں ایک اسرائیلی تجارتی بحری جہاز کو آگ لگتی ہوئی دکھائی گئی۔16 نومبر کو بین الاقوامی میری ٹائم سیکیورٹی آرگنائزیشن نے خطرے کے پیش نظر بحیرہ احمر اور یمن اور جبوتی کے درمیان باب المندب کے علاقے میں تمام ملاحوں کو وارننگ جاری کی تھی۔ تاہم اس انتباہ میں حوثیوں کا نام ذکر نہیں کیا گیا تھا۔ وارننگ میں بحری جہازوں کو یمنی پانیوں سے زیادہ سے زیادہ دور رہنے کا مشورہ دیا گیا اور جتنا ممکن ہو رات کو سفر کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔یمن میں حوثی گروپ نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے بحری جہاز کو جنوبی بحیرہ احمر میں قبضے میں لے لیا ہے اور اسے یمنی بندرگاہ پر لے گئے ہیں۔یمنی حوثیوں کے زیر کنٹرول حدیدہ کی بندرگاہ پر ایک ذریعہ نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ حوثیوں نے بحیرہ احمر میں ایک تجارتی جہاز کو ہائی جیک کیا اور اسے حدیدہ میں سلف کی بندرگاہ پر پہنچا دیا ہے۔ تاہم اسرائیلی فوج نے اس بات کی تردید کی کہ یہ جہاز اسرائیلی تھا۔
