نیویارک(نیوزڈیسک) غزہ پر اسرائیلی جارحیت کیخلاف امریکی یونیورسٹی کے کئی طلباء سڑکوں پرآگئے ، اسرائیل سے جنگی بندی کا مطالبہ جبکہ اسرائیل کےحامیوں اور فوری جنگ بندی کے حامیوں کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرگیا۔ دونوں گروپس کے طلباء کی ستمبر سے فروری تک کے سمیسٹر کیلئے معطلی سے کیا گیا ۔یہ فیصلہ ان دو گروپس سٹوڈنٹس فار جسٹس ان فلسطین اورجیوش وائس فار پیس سے وابستہ طلباء کے خلاف آیا ۔ یہ دونوں گروپ اسرائیل کی غزہ میں بمباری کیخلاف یونیورسٹی میں سرگرم ہیں۔ انہیں سزا دینے کی بھی یہی وجہ بنی ہے۔طلبہ کے دونوں گروپ جو بائیڈن انتظامیہ کی اسرائیلی جنگ کے سلسلے حمایت پر بھی تنقید کرتے رہے ہیں۔ تاہم کولمبیا یونیورسٹی کی چئیر آف سپیشل کمیٹی آن کیمپس سیفٹی اسرائیلی جنگ کے خلاف احتجاج کی وجہ سے انہیں پورے فال سمیسٹرکیلئے یونیورسٹی سے معطل کر دیا ۔کولمبیا یونیورسٹی کی سیفٹی کے امور کو دیکھنے والی کمیٹی نے ان طلبہ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے قرار دیا یہ دونوں گروپوں نے بار بار یونیورسٹی کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کی اور یونیورسٹی میں تقریبات کا انعقاد کیا۔ یہ تقریبات کرنے کیلئے دونوں گروپ غیر مجاز تھے۔ یونیورسٹی کمیٹی نے پر امن احتجاج کو بھی یونیورسٹی کیلئے خطرہ سمجھا ہے جو اس کے نزدیک اسرائیل یا یہودیت مخالفت پر مبنی تھیں۔ اس بڑی یونیورسٹی نے جنگ کی مخالفت کو براہ راست یہود مخالفت کا ہم معنی قرار دے دیا ہے؟ جیوش وائس فار پیس یونیورسٹی کے اس سزا دینے کے فیصلے کوسنسر شپ اور یونیورسٹی کی طرف سے دھمکی پر مبنی قرار دیا۔ نیز مطابہ کیا کہ اسے فوری واپس لیتے ہوئے طلبہ کو بحال کیا جائے۔جیوش وائس فار پیس نے یہ بھی کہا طلبہ کے دونوں گروپ بڑی صراحت کی بنیاد پر سمجھتے ہیں کہ انہوں نے پورے اخلاقی جواز کے ساتھ آواز بلند کی ہے۔ یہ گروپ جنگ کیلئے نہیں جنگ کے خاتنے اور زندگیاں بچانے کے حق میں بات کرتے ہیں۔
