سرینگر(نیوزڈیسک)بھارتی فوجی اہلکار ایک دوسرے کو قتل کرنے لگےبھارتی فوج میں بڑھتی بدنظمی نے بالا کمانڈرز کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ۔آئے روز ڈسپلن کی بگڑتی صورتحال کی وجہ بھارتی فوج کا گرتا ہوا مورال، کم تنخواہیں اور افسران کا جوانوں کیساتھ ہتک آمیز رویہ ہے، فائرنگ کا واقعہ مقبوضہ کشمیر کے بھارتی کیمپ میں پیش آیا، آوٹ لک کے مطابق بھارتی فوجی افسر ن نے اپنے ہی ساتھیوں پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی، منٹ میجر نے فائرنگ کے بعد متعدد افسران کو یرغمال بنالیا اور گرنیڈ حملہ بھی کیا، الجزیرہ ٹی وی کے مطابق فائرنگ اور گرنیڈ دھماکے میں5 سے زائد افسران اور سپاہی شدید زخمی ہوگئے، ٹائمز آف انڈیاکے مطابق ماضی میں بھی بھارتی فوج میں قتل و غارت کے بےشمار واقعات رونما ہوچکے ہیں، رائیٹرزکے مطابق بھارتی افواج میں صرف 2022 میں 537 کورٹ ماشل اور 6 ہزار سے زائد ڈسپلن کے واقعات پیش آئے، بھارتی ڈیفنس منسٹری کے مطابق اگست 2019 میں 8 بہار رجمنٹ کے سپاہی موہن چن نے چھٹی نہ ملنے پر کمپنی کمانڈر کو گولیوں ں سے بھون دیا تھا۔جولائی 2017 میں سنتری ڈیوٹی لگانے پر 19 مدراس رجمنٹ کے نائیک کاٹھی ریسان نے میجر شیکھر تھاپا کو گولی ماردی۔اپریل 2023 میں بھٹنڈا ملٹری سٹیشن میں بھارتی جوان نے اپنے چار ساتھیوں کو گولی مار کر ہلاک کردیا، سی این بی سی کے مطابق بھارتی فوج میں 2000 سے 2012 کے درمیان 83، اور 2015 سے2021 کے درمیان 30 سے زائد قتل کے واقعات رونما ہوچکے ہیں۔
