واشنگٹن (نیوز ڈیسک): روہنگیا نسل کشی کی یاد میں منعقدہ تقریب، امریکی انڈر سیکرٹری برائے شہری سلامتی، جمہوریت اور انسانی حقوق عذرا ذیا کا تقریب سے خطاب۔۔تقریب کا مقصد ان افراد کو یاد رکھنا جو اپنی جان سے گئے، عذرا زیا کا کہنا تھا کہ ان جرائم کو انجام دینے والوں کا احتساب کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو تیز کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ 2016 اور 2017 کے دوران، برما کی فوج نے روہنگیا برادری پر وحشیانہ حملے کیے، عذرا زیا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برما فوج نے تشدد کی منظم کارروائیاں، جنسی تشدد، اور بڑے پیمانے پر قتل و غارت کیا، عذرا ذیا کا کہنا تھا کہ یہ مظالم بڑے پیمانے پر نقل مکانی اور ہزاروں معصوم جانوں کے ضیاع کا باعث بنے، انڈر سیکرٹری نے کہا برما میں سب سے زیادہ کمزور اور پسماندہ آبادیوں میں سے ایک کو نشانہ بنایا گیا، : ان مظالم کے باعث 740,000 سے زیادہ روہنگیا بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے امریکہ کو یاد ہے کہ روہنگیا نے کیا کھویا ہے اور کھو رہا ہے، امریکہ لواحقین اور متاثرین کو امداد فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے: ذمہ داروں کا احتساب کرنے اور لواحقین و متاثرین کو انصاف کے حصول کے لیے اپنے عزم میں اٹل ہیں، عذرا زیا کا کہنا تھا کہ امریکہ نے 2017 سے بحران سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے 2.1 بلین ڈالر سے زیادہ کی امداد فراہم کی ہے۔
