علی گڑھ(نیوزڈیسک) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے کنٹرولر امتحانات نے تمام دیپارٹمنٹس کے لئے ایک سرکیولر جاری کیاہے جس میں طلبا ء کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں جو اتر پردیش پولیس کے پاس جمع کرائی جائیں گی۔
سرکاکیولر میں کہاگیا ہے کہ ”مجھے آپ سے درخواست کرنے کی ہدایت کی گئی ہے کہ آپ برائے مہربانی سیشن 2022-2023کے دوران اپنی فیکلٹی /سنٹر میں زیر تعلیم طلبا کی کل تعداد(مرد /خواتین کے لحاظ سے)اور جموں و کشمیر سے داخلہ لینے والے طلباء کی کل تعداد (مرد،خواتیں کے لحاظ سے) کی معلومات مکمل تفصیلات کے ساتھ پروکٹر کو فراہم کریں۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں زیر تعلیم کشمیری طلباء میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے کیونکہ بھارتی ریاست اتر پردیش کی پولیس نے یونیورسٹی میں زیر تعلیم تمام کشمیری طلبا ء کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔
احتجاج کرنے والے طلباء کا کہناہے کہ یونیورسٹی کے کچھ ہندوتوا طلباء رات ایک بجے بیڈمنٹن کھیل رہے تھے اور پی ایچ ڈی اسکالر نے ان سے کہا کہ وہ دوسرے طلبا کو پریشان نہ کریں جس پر بیڈمنٹن کھیلنے والے ہندوتوا طلباء نے ان پر حملہ کردیا۔احتجاجی طلباء نے کہاکہ معاملہ یہیں پرختم نہیں ہوابلکہ اگلے دن کچھ اور غیر مقامی نوجوانوں کا ایک گروپ آیااور کشمیری طلباء پر تشدد کیا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ کشمیری طلبا ء پرپورے بھارت میں وقتا فوقتا حملے ہوتے رہتے ہیںتاہم بھارتی پولیس حملہ آوروں کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے کشمیری طلبا ء کو ہراساں کرتی ہے۔
سرکیولر میںطلب کی گئی معلومات میں طالب علم کا نام، والد کا نام، مستقل اور موجودہ پتہ، کلاس،کورس اور موبائل نمبر شامل ہیں۔ سرکیولر میں کہاگیا ہے کہ یہ تفصیلات اتر پردیش کے ضلع علی گڑھ کے سپرانٹنڈنٹ پولیس کے پاس جمع کرائی جائیں گی۔یہ معلومات پی ایچ ڈی اسکالر سمیت کئی کشمیری طلباء پر حملے کے چند دن بعد طلب کی گئی ہیں جس کے بعدیونیورسٹی میںاحتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے تھے۔