نئی دہلی(نیوزڈیسک) بھارتی ریاست آسام میں 600مدارس بند کردئے گئے ہیں جبکہ باقی مدارس کو بھی جلد ہی بند کرنے کا اعلان کردیا ۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست آسام کے ہندو انتہا پسند وزیراعلیٰ ہیمانت بسوا شرما کا کہنا ہے کہ انہوں نے 600 مدرسے بند کر دیے ہیں اور وہ ریاست میں تمام مدرسوں کو بند کر دیں گے، ہمیں مدرسے نہیں چاہئیں، بلکہ ہمیں اسکول کالجز اور جامعات درکار ہیں۔ہیمانت بسوا شرما کے مدارس مخالف بیان پر سماج وادی پارٹی سے تعلق رکھنے والے لوک سبھا کے رکن ڈاکٹر سید طفیل حسن نے ردعمل میں کہا کہ مدارس ہندوستان کی تعلیم میں 1000 برس سے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، مدارس میں صرف اسلامی تعلیم ہی نہیں دی جاتی بلکہ وہاں پر جدید عصری علوم بھی پڑھائے اور سکھائے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف ہیمانت بسوا شرما زہر اگل رہے ہیں تو دوسری جانب وزیراعظم نریندر مودی کہہ رہیں ہم چاہتے ہیں کہ مسلمان ایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے ہاتھ میں کمپیوٹر اٹھائیں۔دوسری جانب بی جے پی کے رکن اسمبلی بسنگودا پتل ینتل نے بھی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ریاست کرناٹکا میں بی جے پی کی حکومت آ گئی تو ہم بھی ہیمانت بسوا شرما کی طرح تمام مدارس بند کر دیں گے۔
