اہم خبریں

سابق مصری صدر انورسادات کے پاسپورٹ کی ہزاروں ڈالر میں نیلامی ،بیٹی لاعلم نکلی

واشنگٹن (نیوزڈیسک)امریکہ کے ’’ہیرٹیج‘‘ نامی نیلام گھر نے سابق مصری صدر انور سادات کا سفارتی پاسپورٹ نیلامی کیلئے پیش کردیا۔انور سادات کی بیٹی نیلامی سے لاعلم نکلیں۔ اہم سوال یہ ہے کیا انور سادات کا پاسپورٹ بیرون ملک کیسے پہنچا اور نیلامی ہال میں اسے پہنچانے اور فروخت کے پیچھے کون لوگ ہیں؟اعداد و شمار کے مطابق یہ پاسپورٹ جس پر نمبر 1 درج ہے اسے 19 مارچ 1974 کو جاری کیا گیا تھا اور یہ 18 مارچ 1981 تک کارآمد رہا۔پاسپورٹ سے پتا چلتا ہے کہ سابق مصری صدر نے اس پاسپورٹ پر سنہ 1978ء میں امریکا کا دورہ کیا تھا۔ یہ ایک تاریخی دورہ تھا جس میں انہوں نے سابق امریکی صدر جمی کارٹر سے ملاقات کی تھی۔ اسی دورے میں انور سادات اور اسرائیلی وزیر اعظم نے کیمپ ڈیوڈ معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ پاسپورٹ کےباربار استعمال سے یہ تھوڑا خراب بھی ہوا ہے اور اس کے بعض اوراق پھٹے ہوئے ہیں۔انور سادات کا پاسپورٹ 48 صفحات پر مشتمل ہے جسے عربی اور فرانسیسی دونوں زبانوں میں پرنٹ کیا گیا تھا جب کہ نیلام گھر کا کہنا ہے کہ اس نے یہ پاسپورٹ 47,000 ڈالر کی بڑی قیمت میں فروخت کیا ہے۔دوسری طرف مقتول مصری صدر کی صاحبزادی رقیہ سادات نے سعودی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اس بارے میں کچھ نہیں جانتیں۔ وہ حیران ہیں کہ ان کے والد کا پاسپورٹ نیلامی ہال میں کیسے پہنچا اور اسے عوامی نیلامی میں کیسے بیچا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کریں گی اور یہ پتہ چلائیں گی کہ پاسپورٹ کس نے نکالا۔ اسے نیلامی ہال میں کس نے بیچا۔ کس نے خریدا اور اس واقعے میں شریک تمام افراد کا پتا چلائیں گی۔

متعلقہ خبریں