دہلی( اے بی این نیوز )بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے لیے تقریباً 200 ارب بھارتی روپے کی لاگت سے بنائی جانے والی نئی رہائش گاہ اور دفتر ایک بار پھر بحث کا موضوع بن گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق مودی جلد ہی نئی دہلی کے قلب میں واقع راشٹرپتی بھون کے قریب ایک نئی عمارت میں قائم دفتر سے کام شروع کریں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس نئے کمپلیکس کو ’سیوا تیرتھ‘ کا نام دیا گیا ہے، جبکہ وزیر اعظم کی نئی رہائش گاہ بھی اسی کے بالکل قریب تعمیر کی جا رہی ہے۔ یہ دونوں عمارتیں بھارتی حکومت کے سینٹرل وسٹا پروجیکٹ کا حصہ ہیں، جس پر اس وقت تیزی سے کام جاری ہے اور توقع ہے کہ یہ منصوبہ 2026 تک مکمل ہو جائے گا۔
حکومتی مؤقف کے مطابق اس پورے منصوبے پر تقریباً 200 ارب بھارتی روپے خرچ ہوں گے، جو عالمی سطح پر بھی ایک بڑی رقم سمجھی جا رہی ہے۔ تاہم رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت اخراجات کی مکمل تفصیلات فراہم کرنے سے حکومت نے گریز کیا ہے، جس پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
بھارتی پارلیمنٹ میں رواں سال حکومت نے اس منصوبے کی لاگت میں اضافے کا اعتراف ضرور کیا۔ وزارتِ ہاؤسنگ و شہری امور نے جی ایس ٹی کی بڑھتی ہوئی شرح، اسٹیل کی قیمتوں میں اضافہ اور اضافی سکیورٹی انتظامات کو لاگت بڑھنے کی وجوہات قرار دیا، تاہم یہ وضاحت زیادہ تر پارلیمنٹ کی نئی عمارت اور نائب صدر کی رہائش گاہ تک محدود رہی۔
مزید پڑھیں :پی ٹی آئی کی کال آگئی،ملک گیر پہیہ جام پڑتال کا اعلان،جا نئے کس دن ہو گی















