ڈھاکہ (اے بی این نیوز)بنگلہ دیشی طلبہ تنظیم کے رہنما عثمان ہادی کی تدفین کے بعد مشتعل ہجوم نے بنگلا دیشی پارلیمنٹ پر دھاوابول دیا۔مشتعل مظاہرین نے بنگلا دیش نیشنل پارلیمنٹ کا گھیراؤ کر لیاِ،پارلیمنٹ کے اندر گھس کر نعرے بازی کی اور شدید احتجاج کیا۔مشتعل مظاہرین نےملک میں شرعی قوانین کے نفاذ کا مطالبہ بھی کر دیا۔
واضح رہے کہ عثمان ہادی قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے کے بعدانتقال کرگئےتھے،وہ جولائی میں حسینہ واجد حکومت کا تختہ الٹنے والی طلبہ تحریک کے اہم رہنما تھے اور طلبہ رہنماؤں کے قائم کردہ سیاسی پلیٹ فارم انقلاب منچہ کے ترجمان بھی تھے،انہیں گزشتہ جمعے کو ڈھاکا میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے شدید زخمی کردیا تھا۔
عثمان ہادی کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا آپریشن کیا گیا تاہم انہیں مزید علاج کے لیے ہفتے کے روز سنگاپور منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ دوران علاج انتقال کرگئے، عثمان ہادی بنگلادیش کے آئندہ انتخابات میں آزاد حیثیت میں حصہ لینے کے خواہش مند تھے۔
بنگلادیشی حکام کے مطابق عثمان ہادی پر حملے کی تحقیقات جاری ہیں اور اب تک 14 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، ڈھاکا میں عثمان ہادی پر قاتلانہ حملے کے خلاف مظاہرین نے کل بھارتی ہائی کمیشن کے سامنےبھی احتجاج کیا تھا۔
مزید پڑھیں: آج بروز اتوار 21 دسمبر 2025 سونے کی تازہ ترین قیمت















