بلغاریہ (اے بی این نیوز )بلغاریہ میں سیاسی ہلچل کے بعد وزیر اعظم روزن ژیلیازکوف نے اپنی کابینہ سمیت عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی جانب سے چھٹی عدم اعتماد تحریک پر ووٹنگ شروع ہونے والی تھی۔
سرکاری خبر رساں ادارے BGNES کے مطابق اجلاس کے آغاز میں حکومتی اراکین اور اہم رہنما موجود نہیں تھے، جبکہ اپوزیشن کی رکن پاویلا میٹووا نے 30 منٹ کا وقفہ طلب کیا۔ وزیر اعظم ژیلیازکوف نے استعفیٰ کے اعلان میں کہا کہ حکومت عوامی اعتماد پر قائم ہے اور جب عوام سڑکوں پر نکل آئیں تو ان کی آواز سننا اولین ذمہ داری ہے۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ ملک بھر میں مظاہروں میں نوجوان اور بزرگ بڑی تعداد میں شریک ہوئے، جو حکومت کے رویوں اور طرز حکمرانی سے نارضگی ظاہر کرتا ہے، نہ کہ صرف پالیسیوں سے۔ ژیلیازکوف کا کہنا تھا کہ ان کی مخلوط حکومت نے مشکل حالات کے باوجود بلغاریہ کو یورپی سمت پر گامزن رکھا اور معاشی استحکام یقینی بنایا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے اگلے سال کا بجٹ منظور کر لیا ہے، جس کا مقصد عوامی فلاح اور قوتِ خرید بڑھانا ہے، تاہم اپوزیشن اس مؤقف سے متفق نہیں تھی۔ ستمبر میں بھی ژیلیازکوف کابینہ پانچویں عدم اعتماد تحریک کا سامنا کر چکی تھی اور 133 ووٹوں کی حمایت سے کامیاب رہی تھی، لیکن اس بار بڑھتے عوامی دباؤ اور احتجاج نے صورتحال بدل دی۔
مزید پڑھیں۔















