اہم خبریں

’اسکیپ کِنگ ‘کہلانے والا قیدی 16 سال میں چوتھی بار جیل سے فرار

اٹلی(اے بی این نیوز)(ویب ڈیسک)ایک البانی نژاد شخص جسے ’ اسکیپ کِنگ‘ کہا جاتا ہے، نے اپنے لقب کا حق ادا کرتے ہوئے 16 سال میں چوتھی بار جیل سے فرار ہونے میں کامیابی حاصل کی۔

41 سالہ البانی نژاد ٹوما ٹاؤلانٹ نے حال ہی میں اٹلی کے شہر میلان کی اوپیرا زیادہ سیکورٹی والی جیل سےفرار ہوگیا ہے۔قیدی ہالی وُڈ فلموں سے نکالے گئے طریقے کو استعمال کرتے ہوئے فرار ہوا۔

اس نے جیل کی ورکشاپ سے ایک فائل چوری چھپے حاصل کی اور اسے استعمال کرکے اپنی جیل کے کمرے کی کھڑکی کی لوہے کی سلاخیں کاٹ دیں، پھر چادروں سے بنائی گئی ایک عارضی رسی کے ذریعے نیچے اتر گیا۔

ٹاؤلانٹ، جس کی رہائی 2048 میں متوقع تھی،بغیر کسی کو خبر ہوئے جیل کے صحن کو پار کرنے اور بیرونی دیوار پر چڑھنے میں کامیاب ہوگیا،اگرچہ بعض ذرائع کا دعویٰ ہے کہ سیکیورٹی کیمروں نے اس کی حرکت ریکارڈ کی تھی، لیکن الارم نہیں بجا۔ اس کی ممکنہ وجہ یہ ہے کہ اس کے فرار کا وقت جیل کے محافظوں کی شفٹ کی تبدیلی کے ساتھ ہی تھا۔

اگرچہ یہ حالیہ فرار بذاتِ خود کافی متاثرکن تھا، لیکن جس چیز نے لوگوں کی توجہ زیادہ حاصل کی وہ ٹاؤلانٹ کی جیل توڑنے کی شہرت تھی۔ یہ دراصل اس کا چوتھا کامیاب فرار تھا—پہلی بار 2009 میں اس نے ترنی کی جیل سے فرار حاصل کیا، پھر 2013 میں پارما کی جیل سے، اور 2023 میں ایک بیلجین جیل سے، جہاں اس نے قیدیوں کی بنائی ہوئی ’انسانی مینار‘ کا استعمال کرتے ہوئے دیواریں پھلانگ لیں۔

اگرچہ 41 سالہ اسکیپ کِنگ ہر بار زیادہ دیر تک آزاد نہیں رہ پایا، لیکن بار بار جیل توڑنے کی اس کی صلاحیت نے عوام کی توجہ ضرور حاصل کی ہے۔

ٹوما ٹاؤلانٹ کے تازہ ترین کارنامے نے اٹلی کی جیلوں کی حالت پر دوبارہ تنقید کو جنم دیا ہے، جہاں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کی موجودگی اور عملے کی کمی دیرینہ مسائل ہیں۔

مزید پڑھیں۔عمران خان کی اڈیالہ جیل سے منتقلی کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا: طارق فضل چوہدری

متعلقہ خبریں