امریکہ(اے بی این نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال کے اوائل میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے مختصر فوجی تصادم پر تبصرہ جاری رکھتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس جھڑپ میں 8 طیارے مار گرائے گئے تھے۔
بدھ کی رات میامی میں امریکن بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ میں نے 8 ماہ میں 8 جنگیں ختم کرائیں، جن میں کوسووو اور سربیا، کانگو اور روانڈا، پاکستان اور بھارت کی جنگیں شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں دونوں ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدے کے بیچ میں تھا، پھر میں نے ایک اخبار کے پہلے صفحے پر خبر دیکھی، میں اخبار کا نام نہیں لوں گا کیوں کہ یہ عام طور پر جعلی خبریں شائع کرتا ہے، کہ دونوں جنگ کرنے جا رہے ہیں، 8 طیارے، 7 طیارے مار گرائے گئے، آٹھواں طیارہ بہت بری طرح ڈیمج ہوا، لیکن مجموعی طور پر 8 طیارے عملاً مار گرائے گئے۔
ٹرمپ نے دوبارہ اپنا یہ دعویٰ دہرایا کہ انہوں نے دونوں ممالک کو امن پر آمادہ کرنے کے لیے تجارتی معاہدوں سے انکار کی دھمکی دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے کہا کہ اگر تم ایک دوسرے سے جنگ کرو گے تو ہم تمہارے ساتھ تجارت نہیں کریں گے، کوئی معاہدہ نہیں کریں گے۔
ٹرمپ نے بتایا کہ ایک دن بعد مجھے فون آیا، اور بتایا گیا کہ ‘ہم نے امن قائم کر لیا ہے، یعنی انہوں نے لڑائی بند کر دی تھی، میں نے کہا، ‘شکریہ، اب ہم تجارت کریں گے، کیا یہ زبردست نہیں؟ یہ سب ٹیرف (محصولات) کی وجہ سے ممکن ہوا، ٹیرف نہ ہوتے تو یہ کبھی نہ ہوتا۔
امریکی صدر اس سے پہلے بھی کئی بار یہ کہہ چکے ہیں کہ مئی کے تصادم میں 5 سے 7 طیارے مار گرائے گئے تھے۔
انہوں نے اس دوران وزیر اعظم شہباز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تعریف بھی کی تھی، جن سے وہ ستمبر میں واشنگٹن میں ملاقات کر چکے ہیں، گزشتہ ماہ بھی انہوں نے کہا تھا کہ ’7 نئے، خوبصورت طیارے‘ اس مختصر فوجی کشیدگی میں گرائے گئے تھے۔
بھارت نے ٹرمپ کے اس دعوے سے اختلاف کیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی امریکی مداخلت اور تجارتی دھمکیوں کی وجہ سے عمل میں آئی۔
مئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان یہ تنازع مقبوضہ کشمیر میں ہندو سیاحوں پر حملے کے بعد شروع ہوا، جسے نئی دہلی نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان سے منسوب کیا، پاکستان نے اس الزام کی سختی سے تردید کی اور دفترِ خارجہ نے بھارتی مؤقف کو ’جھوٹ اور مبالغہ آرائیوں سے بھرپور‘ قرار دیا تھا۔
4 روز تک جاری رہنے والے اس تصادم میں دونوں ممالک نے لڑاکا طیارے، میزائل، توپ خانے اور ڈرون استعمال کیے، جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے، ایک دوسرے کے ایئر بیسز پر جوابی حملوں کے بعد، 10 مئی کو امریکی مداخلت کے نتیجے میں دونوں ممالک جنگ بندی پر متفق ہوئے تھے۔
پاکستان نے اس کے فوراً بعد کہا کہ اس نے تصادم کے دوران بھارت کے 6 لڑاکا طیارے مار گرائے، جن میں ایک فرانسیسی ساختہ رافیل بھی شامل تھا، نئی دہلی نے ’کچھ نقصانات‘ تسلیم کیے، مگر 6 طیاروں کے گرائے جانے کی تردید کی۔
کئی ماہ بعد، ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ پاک فضائیہ نے بھارت کے 7 طیارے زمیں بوس کر دیے تھے۔
بعد ازاں ٹرمپ نے بھی اس واقعے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس تصادم کے دوران دونوں ممالک کو ’7طیارے گرائے جانے‘ کے بعد آمنے سامنے بیٹھ کر امن پر آمادہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں۔















