خرطوم ( اے بی این نیوز ) سوڈان کے شورش زدہ علاقے شمالی دارفور کے شہر الفاشر میں انسانی المیے نے شدت اختیار کر لی ہے، جہاںآر ایس ایف کے حملوں میں پندرہ سو سے زائد افراد کو قتل کر دیا گیا ہے۔ سوڈانی حکومت نے اس افسوسناک واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے اسے حالیہ تاریخ کا بدترین قتل عام قرار دیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق آر ایس ایف کے جنگجوؤں نے شہر کے مختلف علاقوں پر اچانک حملہ کیا، جس کے بعد گلیاں میدانِ جنگ میں تبدیل ہو گئیں۔ درجنوں رہائشی علاقے تباہ ہو گئے جبکہ ہزاروں شہری اپنے گھروں میں محصور ہو کر زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔
سوڈانی حکام کا کہنا ہے کہ آر ایس ایف کی کارروائیاں منظم نسل کشی کا تاثر دے رہی ہیں اور اقوامِ متحدہ سے فوری مداخلت کی اپیل کی گئی ہے۔ کئی روز سے جاری جھڑپوں کے باعث اسپتال شدید دباؤ کا شکار ہیں، ادویات اور طبی سہولیات ناپید ہو چکی ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق شہری آر ایس ایف کے ظلم سے بچنے کے لیے اپنے گھروں، زیر زمین کمروں اور مساجد میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔ شہر کے متعدد حصوں میں بجلی اور پانی کی فراہمی منقطع ہے، جس سے انسانی بحران مزید سنگین ہوتا جا رہا ہے۔
عالمی برادری سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ سوڈان میں جاری خونریزی روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کرے اور معصوم شہریوں کی جانیں بچانے کے لیے فوری انسانی امداد فراہم کی جائے۔
مزید پڑھیں :پرانی قیادت فلاپ،شاہ محمود قریشی کی رہائی؟عمران خان تحریک چلانے کیلئے تیار
 
													 
								 
								 
				 
													














