واشنگٹن (اے بی این نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے بھارت کو ایک اور بڑا جھٹکا دیتے ہوئے ایرانی بندرگاہ چابہار پر دی گئی رعایت واپس لے لی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ ایران پر مزید دباؤ ڈالنے کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے اور اب 29 ستمبر 2025 سے یہ چھوٹ مؤثر نہیں رہے گی۔ اس فیصلے کے بعد بھارتی آپریٹرز کو چابہار بندرگاہ پر سرمایہ کاری اور آپریشنز کے سلسلے میں امریکی پابندیوں اور سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
چابہار بندرگاہ بھارت کے لیے افغانستان اور وسط ایشیا تک تجارتی رسائی کا اہم دروازہ سمجھی جاتی ہے۔ بھارت طویل عرصے سے اسے پاکستان کے زمینی راستوں کا متبادل بنانے کی کوشش کرتا آیا ہے، لیکن امریکی فیصلے کے بعد نئی دہلی کی اس حکمتِ عملی کو شدید دھچکا لگ سکتا ہے۔ بھارتی میڈیا نے اس پیش رفت کو نہ صرف “تجارتی منصوبوں کے لیے خطرے کی گھنٹی” قرار دیا ہے بلکہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس کے نتیجے میں بھارتی کمپنیوں کی اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری بھی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
مزید پڑھیں :پاکستان،سعودی عرب دفاعی معاہدہ ،آزاد کشمیر حکومت کا بڑا اعلان