یو اے ای ( اے بی این نیوز )متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے سفیر کو طلب کر کے سخت مؤقف اختیار کیا ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب اسرائیل نے دوحہ میں جنگ بندی مذاکرات میں شریک حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا۔ اس کارروائی نے خطے میں جاری کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے اور سفارتی محاذ پر ایک نئی صورتِ حال پیدا کر دی ہے۔
ماہرین کے مطابق قطر میں ہونے والے یہ مذاکرات جنگ بندی کے لیے اہم پیش رفت سمجھے جا رہے تھے، لیکن اسرائیلی اقدام نے نہ صرف مذاکراتی عمل کو نقصان پہنچایا بلکہ خلیجی ممالک میں بھی شدید تشویش پیدا کر دی ہے۔ متحدہ عرب امارات کی جانب سے سفیر کو طلب کرنا اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ خطے کے ممالک ایسے اقدامات کو برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں اور وہ امن عمل کو سبوتاژ کرنے والی کسی بھی کارروائی پر سخت ردعمل دے سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں :آئی فون 17 کی پاکستانی مارکیٹ میں اگلے ہفتے آمد متوقع ،جا نئے قیمت بارے