دوحہ ( اے بی این نیوز ) اسرائیلی انٹیلی جنس کو ایک اور بڑی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ قطر میں حماس قیادت کو نشانہ بنانے کی کوشش اس وقت ناکام ہوئی جب دوحا میں جاری اجلاس پر حملہ کیا گیا۔ حماس کے رہنما سہیل الہندی نے تصدیق کی کہ اسرائیلی حملے میں تنظیم کے تمام سینئر رہنما محفوظ رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اجلاس دراصل امریکی جنگ بندی تجویز پر غور کے لیے بلایا گیا تھا اور اسی دوران اسرائیلی جارحیت کی گئی۔
سہیل الہندی نے مزید کہا کہ کسی بھی حماس رہنما کا خون عام فلسطینی سے زیادہ قیمتی نہیں اور اسرائیل کی یہ کوشش اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ مذاکرات اور امن کی ہر کوشش کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسرائیل نے سیل فونز کی ٹریکنگ کے ذریعے حماس قیادت کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن اجلاس کے دوران رہنماؤں کے پاس موبائل فونز موجود نہیں تھے، یہی معمولی احتیاط ان کی جان بچانے کا سبب بنی۔
اس ناکام حملے کے نتیجے میں اگرچہ حماس کی قیادت محفوظ رہی لیکن خلیل الحیہ کے بیٹے، ان کے منیجر اور عملے کے تین ارکان شہید ہو گئے۔ فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اسرائیل اب اپنی کارروائیوں میں غیر ملکی دارالحکومتوں کو بھی میدانِ جنگ بنا رہا ہے، جس کے سنگین نتائج خطے میں مزید تناؤ اور کشیدگی کی صورت میں سامنے آ سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں :بجلی سستی کر دی گئی