اہم خبریں

سیاستدان نوجوانوں کے ہاتھوں بھاگنے پر مجبور،کر فیو نافذ،مشتعل نوجوان قابو سے باہر،ہر طرف شدید ہنگامے

کٹھمنڈو (  اے بی این نیوز        ) نیپال اس وقت شدید سیاسی بحران کی لپیٹ میں ہے جہاں نوجوانوں کی قیادت میں جاری مظاہرے تیزی سے سنگین صورتحال اختیار کر گئے ہیں۔ دارالحکومت کٹھمنڈو سمیت مختلف شہروں میں عوام سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت کے خلاف شدید غصہ اور ناراضگی کا اظہار کیا۔ دو روز سے جاری ان مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 21 تک جا پہنچی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد دو سو سے تجاوز کر چکی ہے، جس کے باعث فضا کشیدہ اور غیر یقینی ہو گئی ہے۔

وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر مظاہرین نے خوشی کا جشن منایا، لیکن اس کے ساتھ ہی صورتحال مزید بگڑ گئی جب مشتعل ہجوم نے وزیراعظم کے نجی گھر کو آگ لگا دی۔ کٹھمنڈو میں پارلیمنٹ، صدارتی رہائش گاہ اور اہم عمارتوں کے اطراف کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے، مگر عوامی غصہ قابو سے باہر نظر آ رہا ہے۔ وزیر داخلہ سمیت چار وزرا کے استعفے سامنے آ چکے ہیں جبکہ وزیر خزانہ اور سابق وزیراعظم شیربہادر بھی مظاہرین کے تشدد کا نشانہ بنے۔

شدید ہنگاموں کے باعث کٹھمنڈو کا تری بھون انٹرنیشنل ایئرپورٹ بھی بند کر دیا گیا، جس سے ملکی اور غیر ملکی پروازیں متاثر ہوئیں۔ مشتعل ہجوم نے توانائی کے وزیر کے گھر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی اور تجوری سے نکالی گئی رقم بھی لٹا دی۔ کمیونسٹ پارٹی کے ہیڈکوارٹر پر دھاوا بول کر پارٹی کا پرچم پھاڑ دیا گیا، جبکہ پارلیمان کی عمارت بھی آگ کے شعلوں کی لپیٹ میں آ گئی۔

مزید پڑھیں  :پی ٹی آئی مالی بحران کا شکار

متعلقہ خبریں