میڈرڈ ( اے بی این نیوز )اسپین نے ایک بڑا اور جرات مندانہ قدم اٹھاتے ہوئے اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمد پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ اس فیصلے کے تحت نہ صرف اسرائیل کے لیے اسلحہ بھیجنے پر روک لگائی گئی ہے بلکہ ایسے جہازوں پر بھی پابندی ہوگی جو ہتھیار یا تیل اسرائیل پہنچانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔
یہ اعلان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب غزہ میں جنگی صورتحال مزید سنگین ہو رہی ہے اور عالمی سطح پر اسرائیلی کارروائیوں کے خلاف آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسپین کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام انصاف اور انسانی حقوق کی جدوجہد میں ایک اہم سنگِ میل ہے۔
حماس نے دیگر یورپی ممالک سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر اسی طرح کی پابندیاں عائد کریں تاکہ غزہ کے مظلوم عوام کو مزید ریلیف مل سکے اور اسرائیل پر دباؤ بڑھے۔عالمی مبصرین کے مطابق اسپین کا یہ فیصلہ یورپی یونین میں ایک نئی بحث کو جنم دے سکتا ہے
، کیونکہ اس سے خطے میں طاقت کے توازن اور اسرائیل کے لیے فوجی سپلائی پر براہِ راست اثر پڑ سکتا ہے۔ انسانی حقوق کے کارکنوں نے بھی اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ دیگر بڑے یورپی ممالک بھی اسی جرات کا مظاہرہ کریں اور اسرائیل پر عملی دباؤ ڈالیں۔
مزید پڑھیں :سعودی عرب کے قریب انٹرنیشنل سب میرین کیبل کٹنے کی وجہ سے پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار شدید متاثر ہوئی،شزہ فاطمہ