یروشلم(انٹرنیشنل ڈیسک)اسرائیلی جنگی طیاروں نے یمن کے دارالحکومت صنعاء پر بمباری کی ہے۔ حوثی تنظیم سے منسلک المسیرہ ٹی وی اور اسرائیلی میڈیا کے مطابق اتوار کو ہونے والے حملوں میں ایک آئل پروسیسنگ پلانٹ اور بجلی گھر کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی چینل 12 کے مطابق بمباری میں صنعاء کے صدارتی کمپلیکس کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ فوری طور پر ہلاکتوں کی کوئی تصدیق نہیں ہوسکی۔
حوثی وزارتِ دفاع کے ایک عہدیدار عابد الثور نے کہا ہے کہ اسرائیل کے یہ دعوے کہ اس نے اتوار کو فوجی اہداف پر حملہ کیا، جھوٹہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے یمنیوں کو تکلیف دینے کے لیے شہری تنصیبات کو نشانہ بنایا۔
الثور نےقطری ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جس صدارتی محل پر اتوار کو حملہ کیا گیا وہ طویل عرصے سے خالی پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل جو کچھ کر رہا ہے، وہ بربریت ہے۔
یہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب 2 روز قبل حوثیوں نے اسرائیل پر میزائل داغنے کا دعویٰ کیا تھا۔ حوثی گروپ کا کہنا ہے کہ ان کے حملوں کا مقصد اسرائیل کو غزہ میں مظالم اور محاصرے ختم کرنے پر مجبور کرنا ہے۔
حوثیوں نے کہا ہے کہ اسرائیلی بمباری انہیں فلسطینیوں کی حمایت میں کارروائیوں سے نہیں روک سکتی۔
حوثی رہنما محمد البخیتی نے اپنے بیان میں کہا کہ یمن پر اسرائیلی جارحیت ہمیں غزہ کی حمایت سے نہیں روک سکتی، خواہ اس کے لیے کتنی ہی قربانیاں کیوں نہ دینی پڑیں۔ ہمارے لیے معاملہ طے ہے: یا جنت میں ابدی زندگی یا جہنم میں۔
مزیدپڑھیں:بھارت کی جانب سے سیلاب کی وارننگ،سیالکوٹ میں الرٹ جاری