ماسکو ( اے بی این نیوز )ماسکو سے موصولہ اطلاعات کے مطابق روس کے مشرقی علاقے میں آنے والے 7 شدت کے زلزلے نے حیران کن قدرتی واقعہ کو جنم دیا ہے۔
جس کے نتیجے میں 600 سال بعد ایک آتش فشاں پھٹ پڑا۔ حکام کے مطابق زلزلے کا مرکز کرل جزائر میں تھا، جو روس کے مشرقی حصے میں واقع ہیں اور اپنی آتش فشانی سرگرمیوں کے لیے مشہور ہیں۔
زلزلے کے جھٹکوں کے فوراً بعد قریبی آتش فشاں میں لاوا اُبل پڑا، جس سے آسمان سرخ روشنی سے بھر گیا۔
مقامی حکام نے قریبی آبادیوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے احکامات جاری کیے اور ہنگامی صورتحال نافذ کر دی گئی۔
ماہرین ارضیات کے مطابق یہ ایک تاریخی لمحہ ہے کیونکہ مذکورہ آتش فشاں تقریباً چھ صدیوں سے غیر فعال تھا۔ اس اچانک دھماکے سے نہ صرف خطے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے ۔
بلکہ ماہرین کے لیے یہ ایک نایاب سائنسی مشاہدے کا موقع بھی فراہم کر رہا ہے۔
مقامی حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں اور کسی بھی جانی نقصان کے بارے میں تاحال معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔
یہ واقعہ عالمی سطح پر ایک بڑی سائنسی اور قدرتی خبر کے طور پر توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔
مزید پڑھیں :پاکستان کی ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کی حمایت