بینکاک (اے بی این نیوز) تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان سرحدی جھڑپیں سنگین صورت اختیار کر گئی ہیں، جس کے نتیجے میں تھائی حکام نے سرحد سے ملحقہ آٹھ اضلاع میں مارشل لا نافذ کر دیا ہے۔
یہ فیصلہ بڑھتی ہوئی کشیدگی، سیکیورٹی خدشات اور مقامی آبادی کی حفاظت کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔ جھڑپوں کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری ہے اور اب تک دونوں جانب سے کم از کم 15 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق جھڑپیں اُس وقت شروع ہوئیں جب دونوں ممالک کی افواج متنازعہ سرحدی علاقے میں آمنے سامنے آ گئیں۔
مقامی میڈیا اور سوشل پلیٹ فارمز پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں گولہ باری، دھماکوں اور خوفزدہ شہریوں کے مناظر دیکھے جا سکتے ہیں، جس نے عوامی سطح پر خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔
تھائی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ مارشل لا کا مقصد علاقے میں امن و امان کی بحالی، افواہوں کی روک تھام اور غیر قانونی نقل و حرکت کو کنٹرول کرنا ہے۔
فوج کو مکمل اختیارات دے دیے گئے ہیں اور مقامی پولیس کے ساتھ مل کر داخلی سلامتی کے لیے بھرپور اقدامات جاری ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے ہیں جبکہ شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق، اگر حالات بہتر نہ ہوئے تو مارشل لا کا دائرہ مزید اضلاع تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ دوسری جانب، کمبوڈیا نے بھی فوجی تیاریوں میں اضافہ کرتے ہوئے اپنی سرحدی چوکیاں مضبوط کر لی ہیں۔
مزید پڑھیں :انٹرن شپ کریں،ماہانہ 60000 کمائیں،جا نئے طریقہ کار،کون اپلائی کر سکتا ہے