لندن (اے بی این نیوز)برطانیہ کی عدالت “رائل کورٹ آف جسٹس لندن” نے ایک اہم مقدمے میں صدر پیپلزپارٹی آزادکشمیر چوہدری محمد یاسین اور ان کے صاحبزادے عامر یاسین کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے یوٹیوبر ابرار قریشی کو بھاری مالی ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ فیصلہ کنگز بینچ ڈویژن میڈیا اینڈ کمیونیکیشنز کورٹ کی جج جسٹس ہیدر ولیمز ڈی بی ای نے 25 جولائی 2025 کو جاری کیا۔عدالت نے ابرار قریشی کی جانب سے سوشل میڈیا پر چوہدری یاسین اور عامر یاسین پر لگائے گئے الزامات کو جھوٹا، گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے انہیں کردار کشی کے زمرے میں شامل کیا۔
عدالت نے قرار دیا کہ یہ الزامات دونوں افراد کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچانے کے ارادے سے پھیلائے گئے۔فیصلے کے مطابق، عدالت نے ابرار قریشی کو حکم دیا ہے کہ وہ چوہدری محمد یاسین کو 130,000پائونڈاور عامر یاسین کو بھی130,000 پائونڈاور ہر فریق کو 21,829 پائونڈ اضافی سود کے ساتھ ادا کرے۔اس کے علاوہ، 65,000 پائونڈ بطور عبوری قانونی اخراجات بھی ادا کیے جائیں۔
عدالت نے ابرار قریشی کو واضح طور پر تنبیہ کی ہے کہ وہ مستقبل میں اسی نوعیت کے الزامات یا مواد کو شائع نہ کرے، بصورتِ دیگر توہینِ عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے چوہدری یاسین نے کہا یہ فیصلہ صرف ہمارے خاندان کے لیے نہیں بلکہ ہر اس شخص کے لیے ہے جو سوشل میڈیا پر جھوٹے پراپیگنڈا کا شکار ہوتا ہے۔واضح رہےکہابرار قریشی نے یوٹیوب، فیس بک اور دیگر پلیٹ فارمز پر چوہدری یاسین اور عامر یاسین کے خلاف جنسی جرائم، قبضہ، بلیک میلنگ اور مالی بدعنوانی جیسے سنگین الزامات عائد کیے تھے۔ جنہیں عدالت نے “جھوٹا اور بدنیتی پر مبنی” قرار دے کر مسترد کر دیا۔
مزید پڑھیں :آج پھر سونا اور ڈالر سستا ہو گیا، جانئے نئی قیمتوں بارے