غزہ(اے بی این نیوز)اسرائیل کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 77 فلسطینی شہید اور 376 زخمی ہوگئے ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق شہداء میں پانچ ایسے فلسطینی بھی شامل ہیں جو امداد کے منتظر تھے، جبکہ امدادی مرکز پر ایک حملے میں مزید 52 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی افواج نے ایک بار پھر پناہ گزین کیمپوں اور امدادی مراکز کو نشانہ بنایا ہے، جس سے نہ صرف بے گناہ شہری متاثر ہوئے بلکہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کرنے والے اداروں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ غزہ میں جاری اس قتل و غارت گری کے نتیجے میں شہداء کی مجموعی تعداد 59 ہزار 106 ہوگئی ہے، جبکہ زخمیوں کی تعداد 1 لاکھ 42 ہزار 511 تک پہنچ چکی ہے۔
ادھر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے دیرالبلاح میں اپنی تنصیبات پر ہونے والے حملے کی ویڈیو جاری کر دی ہے۔ ترجمان کے مطابق حملے میں تنظیم کے عملے کی رہائش گاہ اور مرکزی گودام کو براہ راست نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں تین فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔
اسرائیلی فوج نے حملے کے بعد ڈبلیو ایچ او کے چار عملے کو حراست میں لے لیا تھا، جن میں سے تین کو رہا کر دیا گیا ہے جبکہ ایک کارکن تاحال زیرِ حراست ہے۔ اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی اداروں نے ان حملوں کی شدید مذمت کی ہے اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
غزہ میں امدادی سرگرمیاں شدید متاثر ہو چکی ہیں، جبکہ لاکھوں فلسطینی خوراک، پانی اور طبی سہولیات سے محروم ہو چکے ہیں۔ عالمی برادری کی خاموشی پر انسانی حقوق کے اداروں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
امریکہ کا مسئلہ کشمیر پر ثالثی کا عندیہ، پاکستان سے بات چیت کا اعلان