غزہ (اے بی این نیوز)غزہ میں اسرائیلی فوج کی درندگی جاری ہے شمالی غزہ میں اقوامِ متحدہ کی امدادی گاڑیوں کے منتظر شہریوں پر اندھا دھند فائرنگ سے 67 فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔
حماس کے زیرِ انتظام غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی افواج نے اتوار کے روز ان بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنایا جو اقوام متحدہ کے امدادی ٹرکوں کا انتظار کر رہے تھے۔اقوامِ متحدہ کے عالمی ادارہ خوراک (WFP) نے تصدیق کی ہے کہ ان کا 25 ٹرکوں پر مشتمل قافلہ جیسے ہی اسرائیل سے داخل ہوا تو اسے شدید فائرنگ کا سامنا کرنا پڑا۔
اسرائیلی فوج نے فائرنگ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ انتباہی گولیاں چلائی گئیں تاہم جاں بحق افراد کی تعداد کو ماننے سے انکار کیا۔غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ صرف گزشتہ 24 گھنٹوں میں بھوک کے باعث 18 مزید افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، اسپتالوں میں شدید رش ہے اور زخمیوں کو طبی امداد دینا مشکل ہو گیا ہے۔
الشفاء اسپتال کے ڈائریکٹر نے کہا کہ اسپتال شدید دباؤ کا شکار ہے، جبکہ ایک فلسطینی خاتون نے برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو میں کہا کہ ہمارے بچے بھوک سے مر رہے ہیں، صرف پانی اور نمک پر زندہ ہیں۔
غزہ کی سول ڈیفنس کے مطابق اتوار کو مجموعی طور پر 93 فلسطینی شہید ہوئے جن میں رفح اور خان یونس میں بھی امدادی مراکز پر فائرنگ کے واقعات شامل ہیں۔اقوامِ متحدہ کے مطابق غزہ میں 90 ہزار خواتین و بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں عالمی ادارہ خوراک نے کہا کہ ہر تیسرا شخص کئی دنوں سے کچھ نہیں کھا رہا ہے۔
مزیدپڑھیں: خاتون اور مرد کے قتل کے واقعے میں 11 ملزمان گرفتار کرلئے ہیں،وزیراعلیٰ بلوچستان